|

وقتِ اشاعت :   4 hours پہلے

کوئٹہ میں امریکی شہریت کی حامل لڑکی کے قتل میں ملوث ملزمان (والد اور ماموں) کو جیل منتقل کر دیا گیا۔

 جنوری کے آخری ہفتے میں امریکا سے آنے والی پاکستانی نژاد لڑکی کو اس کے ماموں اور والد نے مبینہ طور پر ٹک ٹاک ویڈیو بنانے سے باز نہ آنے پر قتل کر دیا تھا۔

پولیس کے افسر، ڈی ایس پی عبدالستار نے بتایا کہ دونوں ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ نمبر 9 کی عدالت نے جیل منتقل کرنے کا حکم دیا، جس کے بعد دونوں ملزمان کو ہدہ جیل منتقل کر دیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ مقدمے کی تحقیقات سیریس کرائمز انویسٹی گیشن ونگ کر رہا ہے، مقدمے کا چالان اب تک کورٹ میں جمع نہیں ہوسکا ہے، ضمانت کے لیے بھی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔

ڈی ایس پی نے بتایا کہ تحقیقات مکمل ہونے پر چالان کورٹ میں جمع کروائیں گے۔

دوسری جانب ایس ایچ او گوالمنڈی نے بتایا کہ حرا نامی لڑکی کو بلوچی اسٹریٹ میں 27 جنوری کی شب قتل کیا گیا تھا، ابتدائی پوچھ گچھ میں علم ہوا کہ ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے پر 14 سالہ لڑکی حرا کو باپ اور ماموں نے قتل کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ قتل کا مقدمہ والد انوار الحق نے نامعلوم افراد کے خلاف درج کرایا تھا، تاہم بعد ازاں معلوم ہوا کہ والد نے بیٹی کو ماموں سے کے ذریعے قتل کروایا۔

ایس ایچ او کے مطابق انوار الحق اپنے بیوی بچوں کے ہمراہ امریکا منتقل ہوگیا تھا، باپ نے اپنے سالے طیب علی کے ساتھ ملکر بیٹی کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

منصوبے کے مطابق ملزم انوار الحق اپنی بیٹی حرا کو گھر کے باہر لے گیا اور خود گھر کے اندر آیا، لڑکی کے ماموں نے فائرنگ کرکے اسے قتل کیا اور فرار ہوگیا تھا، جسے بعد ازاں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *