ملک کا نوجوان طبقہ اپنے مستقبل کیلئے بہت فکر مند ہے چونکہ ملک میں روزگار کے مواقع زمینی حقائق کے مطابق بہت ہی محدود ہیں ۔
پڑھے لکھے اور ہنر مند نوجوان اس قدر مایوس دکھائی دے رہے ہیں کہ وہ غیر قانونی طریقے سے بیرونی ممالک جانے کے لیے خطرناک راستوں کا انتخاب کررہے ہیں صرف اس لئے کہ وہاں انہیں بہترین روزگار اور اپنا اچھا مستقبل دکھائی دیتا ہے ۔
گزشتہ اور رواں برس بہتر مستقبل کے لیے ملک چھوڑ کر جانے والوں کی تعداد میں افسوسناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔
تارکین وطن میں صرف وہ نوجوان شامل نہیں جو کم تعلیم یافتہ ہیں بلکہ اعلیٰ تعلیم یافتہ، باصلاحیت اور ہنر مند نوجوان بھی ان میںشامل ہیں جواپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد روزگار کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھاتے ہیں ۔
سرکاری ملازمتیں اب تو ملنا ہی مشکل ہوگئیںہیں اگر ملازمتیں آتی بھی ہیں تو سیاسی مداخلت، اثر و نفوذ اور رقم دینے والوں کو روزگار مل جاتا ہے، اس عمل اور رویوں سے نوجوان مایوس ہوجاتے ہیں پھر اپنے گھر کی جمع پونجی سمیت جان داؤ پر لگا کر انسانی اسمگلروں کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں جو انہیں دھوکہ دہی اور جھوٹے وعدے کرکے غیر قانونی طریقے سے بیرونی ممالک لے جانے کا اہتمام کرتے ہیں اور پھرپر خطر راستوں میں انسانی اسمگلرز نوجوانوں کے ساتھ غیر انسانی رویہ اپناتے ہیں اور کشتی حادثات جیسے خطرناک واقعات سے متعدد خاندانوں کے چراغ بجھ جاتے ہیں جن سے ان کے والدین اور گھر والوں کی بڑی امیدیں اور توقعات وابستہ ہوتی ہیں وہ تمام خواب چکنا چور ہوجاتے ہیں مگر اس کے ساتھ پورا خاندان گہرے صدمے اور دکھ میں باقی زندگی گزارتا ہے ۔
موجودہ حالات میں حکمرانوں کو نوجوانوں پر سرمایہ کاری کرنے کے لیے اپنی مکمل توانائیاں صرف کرنے کی ضرورت ہے، اس سلسلے میںایک اچھی پیشرفت یہ سامنے آئی ہے کہ بلوچستان کے ہنر مند نوجوانوں کو حکومت کی جانب سے بیرون ملک بھجوانے کے عمل کا آغاز ہورہا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت چیف منسٹر یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کے حوالے سے اجلاس ہوا۔
بلوچستان کے باہنر نوجوانوں کو روزگار کیلئے بیرون ملک بھجوانے کے پروگرام کو حتمی شکل دی گئی ۔
اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ آئندہ ہفتے نوجوانوں کا پہلا بیج سعودی عرب روانہ ہوگا ، 24 نوجوانوں کی تربیت مکمل، مزید کی نامزدگی کا عمل جاری ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ سرکاری سطح پر پاکستان کی تاریخ کا پہلا پروگرام بلوچستان سے شروع ہونے جارہا ہے، 5 سال میں 30 ہزار نوجوانوں کو ہنر مند بناکر بیرون ملک روزگار کیلئے بھیجنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ 2375 نوجوانوں کو رواں سال جون تک بھجوانے کے انتظامات کو حتمی شکل دی جائے گی۔
واضح رہے کہ شہبازشریف نے پاکستانی نوجوانوں کی بیرون ملک ملازمت کیلئے دوست ممالک کی مارکیٹوں کے مطابق لائحہ عمل ترتیب دینے اور بیرون ملک ملازمت فراہم کرنے والی جعلی، بغیر لائسنس کمپنیز کیخلاف اقدامات اٹھانے کی ہدایت کردی۔پرائم منسٹریوتھ پروگرام کے حوالے سے اجلاس میں وزیراعظم نے کہا تھا کہ اڑان پاکستان منصوبے سے ملک بھر میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
موجودہ حکومت کو نوجوانوں کیلئے ملک کے اندر اور بیرون ممالک باعزت روزگار کیلئے مستقل اور موثر پالیسی بنانی چاہئے تاکہ نوجوان طبقہ غلط راستوں کا انتخاب نہ کریں خاص کر نوجوانوں کا ایک بڑا طبقہ ”ڈنکی‘‘ کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوتا ہے ۔
یہ جانتے ہوئے بھی کہ اس راستے کے ذریعے ان کے زندہ رہنے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
اس امر کو اب سنجیدگی سے لیتے ہوئے باعزت روزگار دینے کے لیے ملک اور بیرون ممالک انتظام کیا جائے تاکہ نوجوانوں میں موجود مایوسی ایک شاندار مستقبل کی نوید میں بدل جائے ۔
مایوس نوجوانوں کے لئے بیرون ملک ملازمت،بلوچستان حکومت کی بہترین کاوش!
![](https://dailyazadiquetta.com/wp-content/uploads/edi-1-640x300.jpg)
وقتِ اشاعت : 4 hours پہلے
Leave a Reply