کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بلوچستان کی حکومت وزارتوں کی بندر بانٹ اور پوسٹنگ ٹرانسفر کہ منافہ بخش کاروبار کی آماج گاہ بن چکی ھے ایک طرف بے روزگاری سے تنگ نوجوان معاشی بدحالی کا شکار ہیں
جو اپنی اور اپنے گھر والوں کے پیٹ کی بھوک مٹانے کہ لیئے تنگ دستی کہ باعث ھمہ وقت کچھ بھی کرنے کو تیار رھتے ھیں اور اسی بیروزگاری وتنگ دستی کی کیفیت میں کئی نوجوان منشیات سمیت دیگر سماجی برائیوں کا شکار بن چکے ھیں،
دوسری طرف بلوچستان کیحاضر سروس ملازمین حکومت کی ملازم دشمن پالیسیوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں حکومت ملازمین کے مسائل حل کرنے کی بجائے ملازم دشمن کاروائیوں کے پر اتر آئی ھے جس کہ نتیجے میں سینکڑوں ملازم برخاست کر دیئے گئے ھیں اگر کوئی عدالتوں سے انصاف پا کر عدالتی فیصلے کے مطابق بحالی کی نوید سنتے ھیں تو بھی بے رحم حکومت عدالتی فیصلے کو بھی پس پشت ڈال کر بحال کرنے کہ لیئے تیار نہیں ایسی ھی ایک مثال موجود ہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے عدالت عالیہ کے فیصلے کہ مطابق بحال کئے گئے کم پیش 320 پولیس اہلکار بھی حکومت کی ھٹ دھرمی کا شکار ہیں
جبکہ عدالت عالیہ کا واضع فیصلہ ھے کہ 320 پولیس اہلکاروں کو بحالی کہ احکامات جاری کیے جائیں مگر مجال ھے کہ حکومت عدالتی فیصلے پر عمل کرے آج 320 نوجوان پولیس اہلکار معاشی تنگ دستی کہ باعث ذھنی اذیت سے دوچار ہیں نیشنل پارٹی حکومت وقت سے انسانی بنیادوں اور عدالتی فیصلے کی روشنی میں مطالبہ کرتی ہے کہ وہ 320 پولیس اہلکاروں کو بحالی کے احکامات جاری کر کہ 320 خاندانوں کے گھر کہ چولھے آباد کرے اور ان کہ بچوں کہ منہ میں نوالہ ڈالے نا کہ چھینے
،اور بلوچستان میں بیروزگاری پر توجہ دیتے ھوئے ملازمتوں کو میرٹ پر نوجوانوں کو فراھم کرے ، جو ملازمین حکومتی پالیسیوں کے باعث مسائل کا شکار ہیں ان کہ مسائل گفت شنید کے ساتھ حل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے انہیں تسلی بخش جواب فراھم کرے تاکہ بلوچستان کہ ملازمین کو اپنے بہتر مستقبل اور ملازمت کہ حوالے سے جو پریشانیاں لاحق ہیں ان سے نجات حاصل کر سکیں نیشنل پارٹی کہ صوبائی ترجمان نے حکومت وقت پر واضح کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی ملازم دشمن ھر اقدام اور پالیسی کی بھرپور مخالفت کرتے ہوئے ملازمین کے جائز حقوق کے لیے آواز بلند کرے گی اور 320 پولیس اہلکاروں کی بحالی کے احکامات جاری کرنے کا پر زور مطالبہ کرتی ھے تاکہ بحالی کہ احکامات کے منتظر پولیس اہلکاروں کو بھی سکون میسر ھوسکے۔
Leave a Reply