|

وقتِ اشاعت :   3 days پہلے

کو ئٹہ :جمعیت علما اسلام کے مرکزی رہنماء مولانا حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ ریاست نے مدارس کو طعن و تشنیع کے سوا کچھ نہیں دیا۔ حکمرانوں کا مدارس کے ساتھ متعصبانہ اور نفرت انگیز رویہ اسلامی مملکت کے حکمرانوں کے شایانِ شان نہیں ہے۔

مدارس اپنی مدد آپ کے تحت قوم کے بچوں کو مفت تعلیم فراہم کر رہے ہیں، جو کہ ایک قابلِ تحسین خدمت ہے۔ ان کے اس عظیم کام کو سراہنے کے بجائے، انہیں مسلسل تنقید اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

یہ رویہ نہ صرف ناانصافی پر مبنی ہے بلکہ ملک کے تعلیمی نظام کو بھی متاثر کر رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ضلع قلعہ سیف اللہ میں مقامی مدرسہ کے زیراہتمام منعقدہ عظیم الشان سالانہ دستار فضیلت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کانفرنس سے جمعیت علما اسلام کے دیگر رہنماوں سمیت مقامی علما کرام نے بھی خطاب کیا ۔

مولانا حافظ حمداللہ نے کہا کہ عوام کو چاہیے کہ وہ مدارس کے دستِ بازو بن کر ان کی معاونت کریں، کیونکہ قوم کے لاکھوں غریب بچے اس وقت دینی مدارس کی خدمات سے مستفید ہو رہے ہیں۔ یہ مدارس نہ صرف دینی تعلیم فراہم کر رہے ہیں، بلکہ معاشرے کے محروم طبقوں کو بنیادی تعلیم اور اخلاقی تربیت بھی دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ان کی یہ کوششیں قابلِ ستائش ہیں، کیونکہ یہ ادارے حکومتی امداد کے بغیر اپنی مدد آپ کے تحت کام کر رہے ہیں۔ مدارس کی معاونت کرنا درحقیقت قوم کی ترقی اور اخلاقی اقدار کی بحالی میں اہم کردار ادا کرنے کے مترادف ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *