|

وقتِ اشاعت :   February 18 – 2025

کوئٹہ:نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان نے محکمہ تعلیم میں کنٹریکٹ بھرتیوں کو لوگوں کے ساتھ کھلا مذاق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم میں موجود خالی آسامیوں کو این ٹی ایس اور پبلک سروس کمیشن کے ذریعے فوری طور پر مستقل بنیادوں پر پر کئے جائیں۔ کنٹریکٹ پر بھرتیوں سے اقربا پروری اور سفارشی کلچر کو فروغ دیا جارہا ہے

جعلی اسناد و بد عنوانی کی بھرمار کردیا گیا،پارٹی ترجمان نے کہا ہے کہ ضلع کیچ میں کنٹریکٹ بھرتیوں میں اقربا پروری اور جعلسازی کے نام پر کمیٹی اراکین کو معطل کیا گیا مگر ریکروٹمنٹ کمیٹی کے سربراہ ڈپٹی کمشنر کیچ سے کوئی بازپرس تک نہیں کی گئی کیونکہ وہ سونے کا انڈا دینے والی مرغی ہے اس لیے ان کو چھوڑ کر دیگر کے خلاف کاروائی کی گئی جو حکومتی نااہلی اور پسند و ناپسند کا اعلیٰ ثبوت ہے۔

بلوچستان میں محکمہ تعلیم مکمل طور پر ٹھیکے پر چل رہا ہے تمام اہم پوسٹوں پر تعیناتیوں پر باقاعدہ بولیاں لگ گیئں جہاں بورڈ کے چیرمین کا منصب برائے فروخت ہو وہاں امتحانات میں شفافیت ممکن نہیں، نقل کی روک تھام کے لیئے حکومتی اقدامات ٹوپی ڈرامے کے علاوہ کچھ نہیں صوبہ میں جب دس ہزار سے زائد اساتذہ کی اسامیاں خالی ہوں تو معیار تعلیم کا کیا حال ہوگا حکومت پہلے تعلیمی اداروں میں میرٹ کی بنیاد پر اساتذہ تعینات کرکے تعلیمی ماحول فراہم کرے اس کے بعد نقل کی روک تھام کا خواب دیکھے، حکومت تعلیمی نظام میں بہتری لانے میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں

امتحانی مرکز میں فورس لگانے سے بہتر ہے کہ تعلیمی نظام کو بہتر بنایا جائے تعیناتیاں میرٹ پر کی جائیں۔ترجمان نے کہا ہے کہ جو توقعات حالیہ صوبائی وزیر سے تھے وہ دم توڑ چکے ہیں کیونکہ رضیہ غنڈوں میں پھنس چکی ہے رشوت ستانی اور بد عنوانی و اقربا پروری کی انتہا ہے ،حیرت انگیز بات یہ ہے کہ کنٹریکٹ کی بنیادوں پر تعیناتیوں کافیصلہ فوری طورپر ہوا اور بھرتیاں بھی ہوئے جبکہ ستم ظریفی یہ ہے کہ ایس بی کے (SBK)کے ذریعے جو ٹیسٹ اور انٹرویوز ہوئے ان پر بھرتیاں تاحال زیر التوا ہیں* *پارٹی ترجمان نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم میں کنٹریکٹ کی بنیاد پر بھرتیوں کا سلسلہ فوری طورپر روک کر بلوچستان پبلک سروس کمیشن یا این ٹی ایس کے تحت محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی خالی سامیوں پر بھرتیاں کی جائیں۔