کوئٹہ:نیشنل پارٹی وحدت بلوچستان کی صوبائی ورکنگ کمیٹی کا دوروزہ اجلاس بدھ کو نیشنل پارٹی بلوچستان کے صدر اسلم بلوچ کے صدارت میں منعقد ہوا اجلاس میں بلوچستان بھر سے اراکین ورکنگ کمیٹی نے شرکت کی
افتتاحی خطاب میں نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اسلم بلوچ نے کہا کہ ملک کے دونوں سیاسی جماعتوں نے 2006میں لندن میں دیگر سیاسی و جمہوری قوتوں کے ساتھ مل کر میثاق جمہوریت دستخط کی جس میں واضع الفاظ میں لکھا گیا ہے کہ سیاست میں انٹیلیجنس اداروں اور اسٹیبلشمنٹ کے اثر رسوخ کو ختم کیا جاہیگا آج دونوں سیاسی جماعتیںاسٹیبلشمنت کے بیساکھیوں کا سہارا لیکر برسراقتدار ہوکر حقیقی جمہوریت کے چہرے پر کالک مل رہے ہیں
بلوچستان میں ظلم و جبر ناانصافی رشوت خوری و اقربا پروری عروج پر ہیتمام فورسز کو امن و امان سے کوئی سروکار نہیں سب مل کر بھتہ خوری کے گھناونے دھندے پر لگ چکے ہیں قومی نابرابری ، ناانصافیوان نے بلوچستان کو پوائنٹ آف نوریٹرن پہ پہنچا دیا ہے، فارم 47 کے ذریعے مسلط کردہ سرکار مشرف کی طرح دھمکیوں کی زبان میں بات کرتا ہے
جس کی بدولت بلوچستان آتش فشاں بن گیا ہے۔اسلم بلوچ نے اراکین ورکنگ کمیٹی پر زور دیا کہ بلوچستان کے عوام کی امیدیں آج بھی نیشنل پارٹی سے وابستہ ہیں اس لیئے پارٹی کو منظم کرنے کے دن رات محنٹ کرکے بلوچستان کے عوام کو ایک منظم سیاسی پلیٹ فارم فرائم کریں ، اجلاس میں صوبائی جنرل سیکریٹری چنگیز حئی بلوچ نے سیکریٹری رپورٹ پیش کی اور بلوچستان بھر کے صدور و جنرل سیکریٹریز نے اپنے اپنے اضلاع کی تنظیمی رپورٹ پیش کی جن پر اجلاس نے سیر حاصل بحث کرکے ان کا جائزہ لیا،
اسلم بلوچ نے نومنتخب ارکان اسمبلی سے حلف لیا اجلاس میں مرکزی نائب صدر میر شاوس بزنجو ، اور مرکزی ترجمان علی احمد لانگو میراں بلوچ، سعد بلوچ نے خصوصی شرکت کی ، اجلاس میں صوبائی سیکریٹری خواتین کلثوم نیاز بلوچ، سعدیہ بادینی عبید لاشاری ، میر احمد بلوچ ، آدم قادر بخش، حفیظ علی بخش محمود رند ، میران بلوچ فاروق بلوچ، محسن بھٹو نے اپنے اپنے رپورٹس پیش کیئے جبکہ مختلف اضلاع کے صدور و جنرل سیکریٹریز نے اپنے اپنے اضلاع میں تنظیمی و علاقائی صورتحال پہ روشنی ڈالی ، اجلاس جمعرات کو بھی جاری رہے گا۔