کوئٹہ:جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ مولانا فضل الرحمٰن ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچے۔ ان کا یہ دورہ جمعیت علمائے اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر سینیٹر مولانا عبدالواسع کی والدہ مرحومہ کے ایصالِ ثواب کے لیے تھا۔
قائد جمعیت نے ان کی رہائشگاہ، سروے 144 پر جا کر مرحومہ کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی اور اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن کے ہمراہ سینیٹر ایڈوکیٹ کامران مرتضیٰ بھی شریک تھے۔ کوئٹہ ایئرپورٹ پر جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی نائب امیر مولانا سرور ندیم موسیٰ خیل، مولانا نظر محمد حقانی، صوبائی ترجمان دلاورخان کاکڑ، صوبائی مجلس عاملہ کے اراکین، پارلیمانی اراکین میر یونس عزیز زہری، حاجی اصغر ترین، ضلعی کوئٹہ کے قائم مقام امیر حافظ حسین احمد شرودی ودیگر صوبائی اور ضلعی قائدین کے علاوہ کارکنان کی بڑی تعداد نے ان کا شاندار استقبال کیا۔
ائیرپورٹ پر استقبال کے بعد مولانا فضل الرحمٰن قافلے کی صورت میں مولانا عبدالواسع کی رہائشگاہ پہنچے، جہاں انہوں نے مولانا عبدالواسع سے ان کی والدہ کے انتقال پر دلی افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ والدہ کی جدائی زندگی کا ایک ایسا صدمہ ہے، جسے الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں، مگر صبر و استقامت کے ذریعے ہی انسان اس آزمائش پر پورا اتر سکتا ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے مزید کہا کہ والدہ کا سایہ اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے، اور ان کی دعائیں اولاد کے لیے عظیم سرمایہ ہوتی ہیں، والدہ کی وفات ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے، مگر اس موقع پر صبر اور دعا ہی بہترین عمل ہے۔
اس موقع پر مولانا فضل الرحمٰن نے مرحومہ کے لیے مغفرت، درجات کی بلندی، اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔ فاتحہ خوانی کے دوران علماء کرام نے قرآن خوانی کی اور اجتماعی دعا کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام کی مرکزی، صوبائی اور مقامی قیادت بھی شریک تھی، جن میں مختلف علماء ، مشائخ، عہدیداران اور کارکنان شامل تھے۔
شرکاء نے مولانا عبدالواسع کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اس مشکل گھڑی میں ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔بعد ازاں، قائد جمعیت مختصر قیام کے بعد کوئٹہ سے اسلام آباد کیلئے روانہ ہونا تھا کہ موسم کی خرابی وجہ سے اسلام آباد روانہ نہ ہوسکے، قائد جمعیت آ ج کوئٹہ سے اسلام آباد کیلئے روانہ ہونگے، مولانا فضل الرحمٰن نے کارکنان سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “میرا کوئٹہ کے ساتھ ایک مضبوط تعلق ہے، میرا دل چاہتا ہے کہ میں یہاں زیادہ وقت گزاروں، لیکن تنظیمی مصروفیات اس کی اجازت نہیں دیتیں۔ ان شاء اللہ جلد بلوچستان کا تفصیلی دورہ کروں گا۔” قائد جمعیت نے کارکنان کو استقامت اور تنظیمی کام مزید مضبوط کرنے کی تلقین کی اور انہیں یقین دلایا کہ بلوچستان ہمیشہ ان کی ترجیحات میں شامل رہے گا۔
Leave a Reply