|

وقتِ اشاعت :   4 hours پہلے

کوئٹہ:امیر جمعیت علماء اسلام بلوچستان و سینیٹر مولانا عبدالواسع، جنرل سیکرٹری مولانا آغا محمود شاہ اور دیگر مجلسِ عاملہ کے ممبران نے اپنے بیان میں کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کی عوامی مقبولیت اور اس کا نظریاتی و سیاسی وجود ہمیشہ سے باطل قوتوں کے لیے ناقابلِ برداشت رہا ہے۔

جمعیت علمائے اسلام کے مینڈیٹ پر شب خون مارنا کسی فردِ واحد یا مقامی عناصر کی سازش نہیں بلکہ ایک گہری عالمی سازش کا تسلسل ہے، جس کے پیچھے وہی طاغوتی طاقتیں ہیں جو اسلام کے حقیقی ترجمانوں کو راستے سے ہٹانا چاہتی ہیں۔ دنیا کے کونے کونے میں اسلامی بیداری کی تحریکوں کو کچلنے والے عناصر آج پاکستان میں بھی اسی مکروہ ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ انہیں خوف ہے کہ اگر جمعیت علمائے اسلام کی جدوجہد جاری رہی تو ملک میں اسلامی، جمہوری اور عوامی حقوق کی بالادستی یقینی ہو جائے گی۔ یہی وجہ ہے کہ بین الاقوامی استعمار، مقامی گماشتوں کے ذریعے جمعیت علمائے اسلام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈال رہا ہے۔

مگر تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے ہمیشہ سازشوں کو ناکام بنایا، اور آئندہ بھی اپنے اصولوں پر قائم رہ کر ہر سازش کو بے نقاب کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام نے ہمیشہ پْرامن اور عدم تشدد کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے جدوجہد کی ہے اور اسی حکمتِ عملی کے تحت نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

آج ملک کی سب سے منظم اور مضبوط عوامی قوت جمعیت علمائے اسلام ہے، جسے عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔ملکی مفاد اور استحکام کی خاطر ہم تاحال صبر و تحمل سے کام لے رہے ہیں، مگر حکومت کا رویہ ہمیں مجبور کر رہا ہے کہ ہم عوام کی آواز بن کر عملی میدان میں اتریں۔ وہ تمام سازشیں جو دن کی روشنی میں بے خوف و خطر جمعیت علمائے اسلام کے خلاف رچی گئیں، دنیا نے کھلی آنکھوں سے دیکھ لیں۔ ہمارا اصول یہی ہے کہ خاموش تماشائی بننے کے بجائے ہر سازش کو بے نقاب کریں گے اور ہر شریکِ جرم کو عوام کے سامنے لا کر ہی دم لیں گے۔

سازشی عناصر یہ سمجھ رہے ہیں کہ ہماری سب سے بڑی کمزوری ہمارا پْرامن طرزِ سیاست ہے، لیکن ہم انہیں واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہم کسی بھی صورت اپنے اصولوں سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہم مزاحمت کریں گے، قربانیاں دیں گے، مگر اپنے مشن سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ یہ ہمارے اسلاف کی روشن روایت ہے، جس پر ہم قائم رہیں گے۔انھوں نے کہا کہ جو لوگ آج اقتدار میں بیٹھے ہیں، وہ صوبے کے عوام کے ساتھ بدترین رویہ اپنا رہے ہیں۔ وہ ہر ممکن طریقے سے ظلم و ناانصافی کو فروغ دے رہے ہیں، مگر تاریخ انہیں ایک بدنما کردار کے طور پر یاد رکھے گی۔

صوبے کی نئی نسل ان کے کردار سے نفرت کرے گی اور انہیں ان کے ظلم و زیادتی کا حساب دینا ہوگاانھوں نے کہا کہ ہم ہر طرح کے ذاتی اور گروہی مفادات سے بالاتر ہو کر صرف جمہوری اقدار کی بحالی اور حقیقی جمہوریت کے قیام کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ ہمارا مشن ملک میں آئین اور جمہوری نظام کی بالادستی ہے، اور اس راہ میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *