|

وقتِ اشاعت :   3 hours پہلے

کراچی:بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی جانب سے ملیر میں صباء لٹریری فیسٹیول کا کامیابی کے ساتھ انعقاد کیا گیا۔

ایک روزہ فیسٹیول میں مختلف علمی و ادبی سیگمنٹ شامل تھے۔ صباء لٹریری فیسٹیول میں تقاریر، پینل ڈسکشن، لمء بولی کتابچہ کی رونمائی، ریسرچ مکالہ، ڈاکیومنٹری، ڈرامہ، ٹیبلو، گام اور کمانچر بلوچ کے نام پر آرٹ ایگزبیشن شامل تھے۔

فیسٹول میں تنظیم کے مرکزی رہنماؤں سمیت بلوچ دانشور، استاد ادیب، شاعر اور سیاسی کارکنان نے اپنے خیالات کا اظہار کیا،فیسٹیول کا افتتاح بلوچ قومی ترانے سے کیا گیا جس کے بعد شہید صباء دشتیاری کی زندگی، سیاسی و ادبی خدمات پر پمفلیٹ اور تحقیقاتی مقالہ پڑھا گیا شہید صباء پر ایک پینل ڈسکشن جس کے پینلسٹ رمضان بامری، اصغر علی آزگ اور ظریف بلوچ تھے جبکہ موڈیریٹر کی زمہ داری مْزیر بلوچ نے ادا کی دوسرا پینل ڈسکیشن کراچی میں بلوچوں کے موجودہ مسائل پر تھا جس کے موڈیریٹر نور بلوچ اور پینلسٹ حفیظ بلوچ اور زرخان بلوچ تھے۔

تقاریر میں بلوچ لکھاری اور تجزیہ نگار انور ساجدی نے بلوچ سیاست اور موجودہ دور، پروفیسر ڈاکٹر فاروق بلوچ نے بلوچ و بلوچستان : تاریخی پس منظر، بساک کے مرکزی سیکٹری جنرل اظہر بلوچ نے بلوچ طلباء اور سیاسی مزاحمت جبکہ مرکزی ترجمان ازیر بلوچ نے صباء لٹریری فیسٹیول کی اہمیت و کامیابی پر گفتگو کی اس کے بعد تحقیقاتی مکالہ میں شہید صباء دشتیاری رضوان بلوچ، رند و لاشار جنگ جنگ پر غلام رسول کلمتی، میڈیا اور بلوچ کے موضوع پر فہد بلوچ، بانل دشتیاری شاہ تاج بلوچ اور کراچی میں بلوچ سیاسی تاریخ پر پیرجان بلوچ نے مکالہ پڑھا، پروگرام میں چار ڈاکیومنٹری پیش کیے گئے جن میں کندیل ایں صباء، بلوچستان کتاب کاروان، نمیرانیں مبارک قاضی اور منشیات میں مبتلہ بلوچ معاشرے کے موضوع پر ڈاکیومنٹری پیش کیے گئے۔

گام سیگمنٹ میں بچوں کا مکالمہ پرانہ ملیر اور نیا ملیر، گام چاپ، گام پریزنٹیشن، گام کہانی اور گام آرٹس شامل تھے۔ اگلے سیگمنٹس میں سْر سنگر ازمی مجلس کی طرف سے شہید صباء￿ دشتیاری پر بیا او مرید کے نام پر ڈرامہ اور شیرزال صبین محمود پر بھی ڈرامہ پیش کیا گیا۔ اسی طرح کمانچر بلوچ کے نام پر آرٹ ایگزبیشن بھی شامل تھا جس میں بلوچ آرٹسٹ اور فوٹوگرافر مہروان آرٹ آکیڈمی اور حمل سالار سمیت دیگر نے اپنے بنائے گئے تصاویر اور آرٹ پیش کیے۔

پروگرام میں لمئی بولی کتابچہ کی نمائش کی گئی اور بلوچستان کتاب کاروان اور سید ریفرنس لائبریری کے کتاب اسٹال لگائے گئے پروگرام میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ مہمانوں میں انور ساجدی، ڈاکٹر فاروق بلوچ، اصغر علی آزگ، رمضان بامری، زرخان بلوچ، حفیظ بلوچ، لالا وہاب بلوچ، رمضان بلوچ، نثار احمد، ظریف بلوچ، ریاض بلوچ، ناصر جمال اور بساک کے مرکزی سیکٹری جنرل اظہر بلوچ، مرکزی ترجمان ازیر بلوچ، سینٹرل کمیٹی کے رکن فہد بلوچ اور پیرجان بلوچ شامل تھے۔

پروگرام میں شرکت کرنے والے مہمان اور ادارے جن میں سید ہاشمی ریفرنس لائبریری، ماسٹر امام بخش لائبریری، مہروان آڑٹ اکیڈمی، سرسنگر ازمی مجلس اور دیگر آرٹسٹ کے مشکور ہیں جنہوں نے پروگرام میں شرکت کر کے اس قومی جدوجہد میں ہمارے ساتھ رہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *