کوئٹہ:بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سردار اختر جان مینگل نے حکمرانوں اور انتظامیہ کی ملی بھگت اورڈیتھ سکواڈ کی ایماء پر درج جھوٹے مقدمے میں وڈھ کے غیور عوام ، تاجران کو نامزد کرنے کے خلاف ایک بار پھر وڈھ تھانے پہنچ کر احتجاجاًگرفتاری دیدی ہے
ایف آئی آرز میں 1200 افراد کے نام تھے اور اس میں مزید 600 کے نام شامل کر معلوم ، نامعلوم بے گناہ لوگوں کے نام ڈالے گئے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ترجمان نے کہا کہ پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل نے ایک سال قبل واضح کر دیا تھا کہ فارم 47کے حکمرانوں کی پالیسیوں کی وجہ سے بلوچستان تباہی کے دہانے پر پہنچا چکا ہے ہزاروں نوجوان لاپتہ ، مائیں بہنیں آئے روز سراپا احتجاج ہیں ظلم و جبر کا دور دورہ ہے بلوچستان کاہر طبقہ فکر آج سراپا احتجاج ہے آج بھی 6مقامات پر لوگ قومی شاہرائیں بند کر کے احتجاج کر رہے ہیں
اسٹیلبشمنٹ ، ڈیتھ سکواڈکی مرضی سے وڈھ کے امن کو تہہ و بالا کرنے سے گریز نہیں کیا جا رہا بی این پی قومی سیاسی جماعت ہے اور آج بھی بلوچستان کے تمام طبقہ فکر کی نمائندگی کر رہی ہے پارٹی جمہور کی طاقت پر یقین رکھتے ہوئے آج بھی اپوزیشن کی پلیٹ فارم سے بلوچستان میں جاری مظالم ، جبرواستعبداد کے خلاف جدوجہد کر رہی ہے 2023ء سے وڈھ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں ایک بار پھر ڈیتھ سکواڈز نے قدم جما لئے گئے ہیں قتل و غارت گری ،بھتہ غوری ، تاجران و عوام کو ہراساں ، اغواء برائے تاوان کا عمل جاری ہے وڈھ کے تاجران اپنے تحفظ کیلئے احتجاج کر رہے تھے تو سردار اختر جان مینگل سمیت 1200سو اور اب مزید600مزید معلوم نامعلوم افراد کے نام شامل کر لئے گئے ہیں
پارٹی ترجمان نے واضح کیاکہ حکمران حالات کو خراب کر کے اپنے حکومت کو دوام دینا چاہتے ہیں پہلے تحریری معاہدہ کے باوجود حکمران حیلے بہانوں سے کام لے رہے ہیں کبھی چیف سیکرٹری ، کبھی ہوم سیکرٹری بلوچستان میں موجود نہیں کے نام پر طول دے رہے ہیں ترجمان نے کہا کہ پارٹی قائد عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور تھانے میں موجود ہیں اوراب احتجاج کو پورے بلوچستان میں وسعت دی جائے گی جس کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا پارٹی عہدیداران ، کارکنان اس حوالے سے تیار رہیں –
Leave a Reply