|

وقتِ اشاعت :   4 hours پہلے

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ سردار اختر جان مینگل ، میر گورگین مینگل ، وڈھ کے 18سو سے زائد سیاسی ، قبائلی ،تاجران کے خلاف من گھڑت جھوٹے مقدمے ،گزشتہ کئی سالوں سے وڈھ کے تاجران کو ذہنی کوفت دینے ، بھتہ خوری ، قتل و غارت گری ، خوف و ہراس پھیلانے ، دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ڈیتھ سکواڈ کے خلاف6مارچ کو قومی شاہراہوں پر دھرنا دیا جائیگا

کیونکہ معاہدے کی پاسداری نہیں کی گئی کیونکہ فارم 47کے حکمران ، انتظامیہ نے تحریری معاہدہ کیا کہ بھتہ خوروں ، دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی بجائے 1800سے زائد بلوچوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے یہ ثابت کیا کہ موجودہ حکمران اسٹیلبشمنٹ ، بلوچستان کے حالات کو بہتری کی بجائے ابتری کی جانب لے جا رہے ہیں

آج پارٹی قائد 1800گھرانوں کی خاطر وڈھ تھانے میں بیٹھے ہوئے ہیں اور حالات کا خندہ پیشانی سے مقابلہ کر کے ثابت کیا کہ وہ عوامی رہبر ہیں جو اپنے غیور عوام و تاجران کو ڈیتھ سکواڈ کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے بی این پی بلوچستان کے اجتماعی قومی مفادات کیلئے جدوجہد کر رہی ہے

حکومت اور انتظامیہ نے وڈھ معاہدے کی خلاف ورزی کر کے زبان کی پاس نہیں رکھی مقدمہ واپس نہ لینے کا مقصد عوام کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانا ہے حالیہ حالات میں پارٹی قائد غیور عوام کے ساتھ ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ 6مارچ کو بلوچستان کی قومی شاہراہوں پر دھرنے اور 8مارچ کو تھانوں کے سامنے دھرنے اور گرفتاریاں دی جائیں گی پارٹی بیان میں بلوچستان کے ٹرانسپورٹرز سے اپیل کی گئی ہے

کہ وہ بی این پی کی کال پر قومی شاہراہیں بلاک کرنے میں ساتھ دیں اور اپنی گاڑیاں سڑکوں پر لانے سے گریز کریں بی این پی سیاسی جماعت ہے

جس نے بلوچستان کے ہر طبقہ فکر کی بلارنگ و نسل قومیت کے ان حقوق کے حصول کیلئے ان کے ساتھ کھڑی رہی ہے آج 18سو سے زائد بے گناہ لوگوں کے خلاف مقدمہ جن میں کچھ لوگ اللہ کو پیارے ہو چکے ہیں

ان کے خلاف مقدمہ درج کرنا عمل شرمناک اقدام ہے ٹرانسپورٹر ز اور عوام پارٹی کال پر 6مارچ کو صبح 9بجے سے شام 5بجے تک قومی شاہراؤں پر سفر نہ کر کے قومی دوست ، وطن دوستی کا ثبوت دیں –

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *