|

وقتِ اشاعت :   3 hours پہلے

کوئٹہ :بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن نے امتحانی ڈیوٹی پر متعین 22 اہکاروں کو بورڈ کے زیر انتظام تمام تر سرگرمیوں سے مستقل بنیادوں پر روک دیا ان اہلکاروں پر الزام ہے انہوں نے دانستہ طور پر ان مراکز کا انتخاب کیا

جہاں ان کے قریبی رشتے داروں میٹرک کے امتحانات دے رہے تھے بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے چیئرمین میراعجاز عظیم بلوچ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے قوانین کے مطابق وہ عملہ جن کے بیٹے یا دیگر خونی رشتے دار امتحانات میں پرچے دے رہے ہوں ان سینٹرز میں بطور سپروائزری اسٹاف ڈیوٹی سرانجام نہیں دے سکتے

تاہم ایسی شکایات پر چیئرمین بورڈ اعجاز عظیم بلوچ نے میٹرک کے امتحانات میں فرائض سرانجام دینے والے 22امتحانی عملے کو بورڈ کے سرگرمیوں میں اپنے فرائض سے مستقل روک دیاہے

جن میں عبدالمتین کاکڑ، عبدالکبیر، امیر محمد،بصیر احمد، اسد اللہ ،شریف اللہ ،فتح محمد، دلاور خان ،عبدالقاہر ،عتیق الرحمن ،میر جان ،محمد عالم ،زاہد حسین ،مہر علی ،عبدالرحیم ،شبیر احمد،عبدالرشید، شبیر احمد،عبدالرحیم ،عائشہ بشیر،سمینہ شامل ہیں جن کے قریبی عزیز میٹرک کے حالیہ امتحانات میں پیپرز دے رہے تھے اور مذکورہ امتحانی عملے کی متعلقہ سینٹرز میں ڈیوٹی تھی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *