|

وقتِ اشاعت :   4 hours پہلے

خضدار : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کال پر قومی شاہراہ عام ٹریفک کے لیے بند بی این پی کے مرکزی کال پر وڈھ میں سردار زادہ میر گورگین مینگل،سیاسی کارکنوں قبائلی عمائدین اور تاجروں پر ہونے والے مقدمات کے خلاف احتجاجا کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو خضدار وڈھ دراکھالہ کے مقام پر رکاوٹیں کہڑی کرکے ہر قسم کی ٹریفک کے لییمعطل کردیا

جس کی وجہ سے دوطرفہ ٹریفک میں سینکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں

مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا قومی شاہراہ صبح آٹھ بجے سے شام تک بند رہی دوسری جانب بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل اور ان کے فرزند سردار زادہ گورگین مینگل گرفتاری دینے کے لیے سینکڑوں کارکنان کے ہمراہ ایک ہفتے سے وڈھ پولیس تھانہ میں موجود ہیں

اس موقع پر بی این پی کے سربراہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر ہمارے خلاف بے بنیاد مقدمے درج کر رہی ہے۔ ایک ہی دن میں مجھ سمیت 1200 سے زائد لوگوں پر متعدد مقدمات وڈھ پولیس اسٹیشن میں درج کیے گئے ان مقدمات میں مجھ سمیت تاجر برادری، قبائلی و سماجی عمائدین، سیاسی کارکنان، اور میرے فرزند میر گورگین مینگل کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ حکومت کی نااہلی اس بات سے عیاں ہے کہ ان مقدمات میں بچوں اور خواتین کو بھی نامزد کیا گیا ہے اور حتی کہ ایسے افراد بھی ان مقدمات میں نامزد ہیں جو اب اس دنیا میں موجود نہیں ہیں میں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ وڈھ تھانے میں 8 روز سے گرفتاری دینے کے لیے بیٹھا ہوں، لیکن پولیس کی جانب سے نہ تو ہمیں گرفتار کیا جا رہا ہے اور نہ ہی مقدمات ختم کیے جا رہے ہیں ایک ہی دن میں ہزاروں لوگوں کے خلاف متعدد مقدمات درج کرنے کا مقصد محض دھمکانے کی ناکام کوشش ہے

ہم اس وقت تک تھانے میں بیٹھے رہیں گے جب تک ہمیں گرفتار نہیں کیا جاتا یا بوگس مقدمات واپس نہیں لیے جاتے تمام مقدمات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں چار میں سے تین مقدمات لیے لیکن ایک آخری اہم مقدمہ تاحال موجود ہے اور اس مقدمے کے واپس لینے تک ہم پولیس تھانے میں بیٹھے رہیں گے ضلع انتظامیہ نے مقامی تاجروں سے ایک معاہدہ کیا تھا

کہ تمام مقدمات واپس لیے جائیں گے، تاہم ابھی تک جو سب سے اہم مقدمہ ہے قائم ہے، جس میں 600 سے زائد افراد نامزد کیے گئے ہیں اور اس میں دہشت گردی کے دفعات شامل ہیں اور اس مقدمے میں میرا نام بھی آ سکتا ہے اس مقدمے کا مقصد وڈھ کے لوگوں کو خوف زدہ کرنا ہے

اس احتجاج کے بعد پورے صوبے میں پارٹی کے لیڈرز گرفتاری دیں گے اور پارٹی اپنے آئندہ کے لائحہ عمل طے کرے گی اور اس احتجاج کو مزید وسعت دی جائے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *