کوئٹہ: فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن(فپواسا ) بلوچستان چیپٹر اور اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کے زیراہتمام یونیورسٹی آف بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے یونیورسٹی آف پنجاب کے اساتذہ کرام کے پرامن مظاہرہے پر پولیس کی وحشیانہ تشدد کے خلاف یوم سیاہ اور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں اساتذہ کرام اور دیگر نے شرکت کی۔
احجاجی مظاہرہے سے پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، پروفیسر عبدالباقی جتک، پروفیسر ڈاکٹر فاروق بلوچ، ڈاکٹر برکت شاہ کاکڑ، پروفیسر رحمت اللہ اچکزئی اور ڈاکٹر محب اللہ کاکڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت نے بجٹ میں اعلان کے باوجود ملک بھر کی اساتذہ کرام کیلئے 25 فیصد ٹیکس ریبیٹ کو ختم کرکیوعدہ خلافی کی،اور اپنے انتخابی منشور کے مطابق تعلیم کے شعبے کیلئے جی ڈی پی کا 4 فیصد مختص نا کرکے تعلیم دشمن عمل کیا اور یونیورسٹیوں کے بجٹ میں پچھلے دس سالوں میں ایک روپے بھی اضافہ نا کرکے ملک بھر خاصکر یونیورسٹی آف بلوچستان سمیت صوبے کی تمام یونیورسٹیوں کو سخت مالی بحران میں دھکیلا اور تمام یونیورسٹیوں کو مصنوعی مالی بحران میں مبتلا کیا۔
مقررین نیکہا کہ شعوری طور پر صوبے کی اعلی تعلیمی اداروں کو نظرانداز کیا جا رہا ہیں اور پر زور مطالبہ کیا کہ تمام یونیورسٹیوں کے اساتذہ کرام اور ریسرچر کو 25 فیصد ٹیکس رہبیٹ کو فورا بحال کیاجائے، یونیورسٹیوں کی سالانہ بجٹ میں اضافے اور ماہانہ تنخواہوں اور پنشنز کی بروقت ادائیگی کی جائیں مقررین نیکہا کہ وزیر اعلی بلوچستان کے واضح احکامات کے باوجود صوبائی آفسر شاہی خصوصا صوبائی فنانس ڈیپارٹمنٹ یونیورسٹی آف بلوچستان سمیت دیگر یونیورسٹیوں کے لئے فنڈز جاری نہیں کررہے نتیجے میں ماہ مقدس رمضان المبارک میں بھی اساتذہ کرام اور ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں
مقررین نے یونیورسٹی آف بلوچستان کے وائس چانسلر سے اپیل کیا کہ وہ 5 فیصد کٹوتی کو فوری طور پر ختم کرکے اساتذہ کرام اور ملازمین کے لئے یوٹیلٹی الاونس بحال کریں۔ مقررین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اپنی مکمل اور بروقت تنخواہوں اور پنشنز اور جائز حقوق کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے
Leave a Reply