کوئٹہ: گزشتہ روز قمبرانی روڈ پر نا معلوم افراد کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے جاوید کرد کے اہل خانہ اور عزیز و اقارب نے سریاب روڈ کے بلوچستان یونیورسٹی کے سامنے اس کی میت رکھ کر احتجاج کیا
جس میں خواتین، بزرگ، اور بچے بھی شامل تھے احتجاج کی وجہ سے ہر قسم کی ٹریفک معطل ہوگئی مظاہرین کا مطالبہ تھا
کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران ہمارے3لوگوں کو قتل کیا گیا ہے ان کے قاتلوں کو تا حال گرفتار نہیں کیا گیا اور نہ ہی ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج کیا گیا ہے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے گزشتہ روزجاوید کرد کو قمبرانی روڈ پر قتل کیا گیا
اسکی ایف آئی آر درج نہیں کی جارہی اور نہ ہی ملزمان کو گرفتار کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ہماری لوگوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے
آج ہم مجبور ہوکر روڈ بلاک کر رکے احتجاج کر رہے ہیں تاکہ ہمیں انصاف مل سکے روڈ بند ہونے کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم بر ہم رہا جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلا ت کا سامنا کر نا پڑا
مظاہرین نے مذاکرات کے بعد 8گھنٹے تک طویل احتجاج کو ختم کر تے ہوئے شاہراہ کو ٹریفک کے آمد رفت کیلئے کھول دیا اور مر امن طور پر منتشر ہوگئے۔
Leave a Reply