|

وقتِ اشاعت :   14 hours پہلے

وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے بتایا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد بہت سارے مسافروں کو شدت پسند ٹرین سے لے کر پہاڑی علاقے میں لے گئے ہیں اور خواتین اور بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں بات کرتے ہوئے انھوں نے تصدیق کی کہ ٹرین میں سرکاری اہلکار اور ان کے خاندان کے لوگ بھی ہیں اور اس میں عام شہری بھی ہیں۔

انھوں نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’آج دوپہر کے وقت یہ واقعہ پیش آیا جس میں ٹرین کو اغوا کیا گیا۔ یہ ایک دور دراز علاقہ ہے اور دو سٹیشنز کے درمیان میں ایک سرنگ ہے جہاں یہ واقعہ پیش آیا ہے۔

’جب سکیورٹی فورسز وہاں پہنچیں تو کچھ افراد جن کا نمبر فی الحال میں بتانے کی پوزیشن میں نہیں ہوں، ان کو وہاں سے چھڑوا لیا گیا اور انھیں قریبی سٹیشن اور پھر منزل مقصود کے لیے روانہ کیا گیا ہے۔‘

انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’اس میں کوئی سچائی نہیں ہے کہ انھوں نے خواتین اور بچوں کو چھوڑ دیا ہے، بلکہ خواتین اور بچوں کی وجہ سے ہی سکیورٹی فورسز انتہائی احتیاط سے کام لے رہی ہیں اور اس وقت بھی سکیورٹی آپریشن جاری ہے۔‘

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *