|

وقتِ اشاعت :   6 hours پہلے

کوئٹہ : بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار) کے مرکزی ترجمان نے اپنے ایک جاری بیان میں کامریڈ غفار بلوچ کے گھر پر ریاستی اداروں کے چھاپے کی شدید مذمت کی ہے۔

کامریڈ غفار بلوچ، جو نیشنل پارٹی کے بانی رہنماؤں میں سے ایک ہیں، اور ان کی بیٹی بیبو بلوچ، جو بلوچ لاپتہ افراد کے بازیابی کے لیے فعال رکن ہیں، ہمیشہ سے لاپتہ افراد کے حق میں آواز بلند کرتی رہی ہیں۔ ترجمان نے اس اقدام کو غیر قانونی اور غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات بیبو بلوچ کی آواز کو دبانے کی ناکام کوشش ہیں۔بی ایس او پجار کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بیبو بلوچ کو ان کی عوامی اور انسانی حقوق کی جدوجہد سے ہٹانا ریاست کی بوکھلاہٹ کو ظاہر کرتا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بیبو بلوچ جیسے کارکنان کو ہراساں کرنے سے نہ صرف ان کی جدوجہد متاثر ہوگی بلکہ اس سے ریاست کے خلاف عوامی غم و غصہ بھی بڑھے گا۔

ایسے اقدامات کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔ترجمان نے کہا کہ کامریڈ غفار بلوچ اور ان کی بیٹی کے خلاف اس طرح کے جابرانہ اقدامات سے بلوچ عوام کی جدوجہد کو دبایا نہیں جا سکتا۔

کامریڈ غفار بلوچ اور بیبو بلوچ جیسے بہادر کارکنان کو حوصلہ شکنی کا سامنا نہیں کرنا چاہیے بلکہ ان کی جدوجہد کو سراہا جانا چاہیے۔

بی ایس او پجار نے ریاست کو واضح کیا کہ وہ ایسے غیر قانونی اور جابرانہ ہتھکنڈوں سے باز رہے اور بلوچ عوام کے حقوق کا احترام کرے۔ تنظیم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ بیبو بلوچ اور ان کے خاندان کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر قسم کے جبر کے خلاف جدوجہد جاری رکھے گی۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *