|

وقتِ اشاعت :   6 hours پہلے

ملک بھر میں رمضان المبارک کے دوران چینی کی قیمت میں اضافہ ریکارڈکیا گیا ہے۔
رمضان کے دوران چینی کی اوسط قیمت 14 روپے 22 پیسے فی کلو بڑھی ہے۔
بڑھتی قیمتوں کے پیش نظر ملک میں چینی کی اوسط قیمت 171روپے 90 پیسے فی کلو اور زیادہ سے زیادہ قیمت 180روپے فی کلو تک پہنچی ہے۔
سرکاری دستاویز کے مطابق سال2025 کے آغاز پر ملک میں چینی کی اوسط قیمت138روپے 64 پیسے فی کلو تھی، سال کے آغاز سے اب تک چینی اوسط 33 روپے 26 پیسے فی کلو اور ساڑھے3 ماہ میں اوسط 40روپے05 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی، ملک میں ساڑھے 3 ماہ پہلے چینی کی اوسط قیمت131روپے 85 پیسے فی کلو تھی۔ ملک میں چینی کی اوسط قیمت ایک سال قبل145روپے فی کلو تھی ، حکومت نے جون سے اکتوبر 2024 کے دوران 7 لاکھ 50 ہزار ٹن چینی برآمد کی اجازت دی تھی۔
چینی کی قیمت میں اضافے کی ایک بڑی وجہ وفاقی حکومت کی جانب سے چینی کی برآمدات کی اجازت دینا اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرنا ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے حکم دیا کہ مصنوعی طورپر چینی بحران کی فضا پیدا کرنے والوں کو قانون کے شکنجے میں لایا جائے۔
وزیراعظم کی زیرصدارت چینی کی کھپت، رسد اور قیمتوں سے متعلق اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے چینی کے ذخیرہ اندوزوں اور چینی کی قیمت میں اضافہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی۔شہباز شریف نے حکم دیاکہ چینی ذخیرہ کرنے، قیمتوں پر سٹہ اورمصنوعی اضافے کی اجازت نہیں دیں گے لہٰذا ناجائزمنافع خوروں،ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کریک ڈاؤن کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔
شوگرملز کے ساتھ چینی کی کھپت ورسدکی نگرانی کیلئے روابط مربوط کرنیکی ہدایت کی اور کہا کہ ملک میں چینی کی وافر مقدار موجود ہے اورمصنوعی طورپربحران کی فضا پیدا کرنے والوں کوقانون کے شکنجے میں لایا جائے۔
وزیراعظم کا کہنا تھاکہ رمضان المبارک میں عام آدمی کا مافیا کے ہاتھوں قطعاً استحصال نہیں ہونے دیں گے۔
چیف سیکرٹریزکوچینی کی مقررہ قیمت پرعوام کوفراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
واضح رہے کہ ملک میں چینی کی قیمت کو پر لگ گئے ہیں اور چینی 180 روپے فی کلو سے زائدپر فروخت ہو رہی ہے۔
رمضان المبارک میں قیمت میں مزید اضافے کا امکان ہے۔
بہرحال وفاقی حکومت اور شوگر ملز مالکان کی جانب سے ملک بھر میں چینی 130 روپے فی کلو فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا تاکہ ماہ صیام کے دوران عوام کو ریلیف مل سکے مگر افسوس رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی سے چینی کی ہول سیل قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے جس سے شہری بہت زیادہ پریشان ہیں۔
چینی کی قیمت کو کم کرنے کیلئے عملی طور پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو سخت ایکشن لینا چاہئے نیز شوگر مافیا، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ گوداموں میں جمع شوگر کا بڑا ذخیرہ واپس حاصل کیا جا سکے۔
اگر سست روی کا مظاہرہ کیا گیا تو چینی کی قیمت 200 روپے فی کلو سے بھی تجاوز کر جائے گی جس سے عام شہریوں کو ماہ صیام کے دوران مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *