کوئٹہ: وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی نے حالیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ بلوچستان کے مسائل اب کوئٹہ میں ہی زیر بحث آئیں گے اور ان کا حل وفاقی و صوبائی حکومتوں کی مشترکہ کوششوں سے ہوگا۔ انہوں نے وفاقی وزرا اور حکام کی کوئٹہ آمد کو ایک اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے صوبے کے مسائل کو زیادہ موثر طریقے سے حل کرنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے کوئٹہ میں 47 نکات پر غور کیا گیا اور ان میں سے بعض پر فیصلے بھی کیے گئے۔ ان فیصلوں میں دہشت گردوں کے خلاف قانونی اقدامات اور لاپتہ افراد کے مسائل پر بات کی گئی۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ دہشت گردوں کو قانون کے تحت سزا دی جائے گی اور انہیں کسی صورت میں قانون سے بچنے نہیں دیا جائے گا۔
مشکاف میں حالیہ آپریشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہشت گردوں کی لاشیں دفن کر دی گئیں کیونکہ ان کی شناخت ممکن نہیں ہو سکی تھی۔ اس کے علاوہ، انہوں نے سولر پینل منصوبے کی تاخیر کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مشترکہ منصوبوں پر زور دیا۔
آخر میں، انہوں نے وزیراعظم پاکستان کی طرف سے بلوچستان کے زمینداروں کو سولر پینل سسٹم فراہم کرنے کے فیصلے کا شکریہ ادا کیا اور اس منصوبے کے جلد مکمل ہونے کی امید ظاہر کی۔ وزیر اعلیٰ نے بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی مزید مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
Leave a Reply