کوئٹہ : بی ایس او پجار کے مرکزی چیرمین بوہیر صالع بلوچ بلوچ اپنے بیان میں کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر ملک بھر میں بلوچ سمیت دیگر مظلوم اقوم کو شدت کے ساتھ جبری گمشدگیوں کا سامنا ہے
مگر گزشتہ کچھ ہفتہ سے جنگی منافع خور فارم 47 کے حکمرانوں کی منشا اورحکومتی اداروں کی سرپرستی میں جبری گمشدگیوں میں بے تحاشہ اضافہ اور مسخ شدہ لاشوں میں شدت لائی گئی ہے
جو نہ صرف لمحہ فکریہ ہے بلکہ انتہائی قابل مذمت اور قابل تشویش عمل ہے بی ایس او پجار عالمی انسانی حقوق کے تنظیموں سے نسلی بنیادوں پر نسل کشی میں شدت لانے اور جبری گمشدگیوں پر نوٹس لینے کا مطالبہ کرتی ہے
بی ایس او پجار کے مرکزی چیرمین نے مزید کہا کے ریاستی طاقت ور اداروں نے بلوچستان کو دانستہ طور جنگ زدہ بنایا ہے تاکہ بلوچستان میں وسائل کی لوٹ مار کو مزید آسانی کے ساتھ یقینی بنایا
جس کی واضع مثال بلوچستان میں کئی دہائیوں سے ریاستی اداروں کی ناقص ریاستی پالسیاں ہیں جو اس بات کو واضع کرچکے بلوچستان مین بسنے والے اقوام اور بلخصوس بلوچ سے ریاستی مفادات وابستہ نہیں بلکہ بلوچستان کی سرزمین کی سائل وسائل بلوچستان کی جغرافیہ اہمیت کی بنیاد پر بلوچستاں میں صرف لوٹ کھسوٹ کی حد تک ریاستی دلچسپی ہے جو باعث تشویش اور حکمرانوں اور حکومتی اداروں کیلے باعث شرم ہے
بی ایس او پجار کے مرکزی چیرمین نے مزید کہا کے 2018 اور 2024 کے الیکشنز میں جس شدت کے ساتھ دونمبر سیاسدان منشیات فروشوں کو جعلی نمائیدہ بناکر عوام مسلط کیا گیا اور لوٹ مار کیلے راستے ہموار کیے گئے اس سے ایک بات واضع ہوچکا ہے
بلوچستان کو مستقل سیاسی اور زمینی حقائق کی بنیاد پر نہیں دیکھا جارہا ہے بلکہ عارضی بنیادوں پر ٹھیکہ پر دیکر اس ملک کی اشرافیہ اور جنرلز اپنے پیٹھ بھرے جارہے ہیں جو اس ملک کے حکمران اشرافیہ اور دیگر کیلے باعث شرم ہے بی ایس او پجار کے مرکزی چیرمین نے بلوچ عوام سے اپیل کی بلوچستان اس وقت تاریخ کی بدترین دور سے گزرا رہا ہے بلوچ کو بدترین قومی جبر و استحصال اور بدترین نسل کْشی کا سامنہ ہے بلوچستان میں بلوچ کا خون پانی کی طرح بہایا جارہا ہے
اور بلوچ کی سرزمین کو بے دردی سے لوٹا جا رہا ہے اس وقت بلوچ کو اتحاد اتفاق اور یکجہتی ہی اس ظلم جبر سے نجات دلا سکتا ہے بلوچ اپنے صفوں میں اتحاد اور اتفاق کو یقینی بنا کر پرامن جمہوری جدوجہد کے زریعے اس ظلم جبر کو شکست دے سکتا ہے بلوچ کیلے یکجہتی ناگزیر ہوچکا ہے مرکزی چیرمین نے مزید کہا کے کٹپْتلی حکمران اور ریاستی ادارے ہوش کے ناخن لین بلوچستان میں بے گناہ لوگوں کو جبری گمشدگی اور مسخ شدہ لاشوں کے کھیل کھیلنے کے عمل سے باز آجائیں
کیونکہ بے گناہ بلوچ کی خون کی تپش حکمران اور ریاست کیلے خطرناک ثابت ہوگا بلوچستان کے سیاسی مسلے کو سیاسی بنیاد پر حل کرنے کو ترجیح دینا ہی ریاست اور ریاستی ادروں کیلے بہتر اور مانی خیز ثابت ہوگا، چیرمین بی ایس او نے سیاسی کارکنوں کی گرفتاری اور اْن کی گھروں پر چھاپہ مار کر چادرچاردیواری کی تقدس کو پائمال کرنے کی شدید الفاظ میں کرتے ہوئے کہا حکمران طاقت کی نشے میں اندھے ہوکر بلوچستان کو آگ اور خون کی طرف دھکیل رہے ہیں جس کے خطرناک نتائج ہونگے۔
Leave a Reply