|

وقتِ اشاعت :   1 day پہلے

کوئٹہ : کوئٹہ پولیس نے سریاب روڈ پر دھرنے میں کارروائی کرتے ہوئے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ ،بیبو بلوچ سمیت 5افراد کو گرفتار کر کے تھری ایم پی او کے تحت ایک ماہ کیلئے کوئٹہ ڈسٹرکٹ جیل میں نظر بند کر دیا ۔

پولیس نے قوانین کی خلاف ورزی ،سول ہسپتال پر حملے اور عوام کو پر تشدد احتجاج پر اکسانے سمیت دیگر اہم دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے 42افراد کو گرفتار کر لیا ہے

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی کال پر کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پہیہ جام اور شٹرڈائو ن ہڑتال کی گئی کوئٹہ شہر میں موبائل فون سروس بھی معطل رہی جو شام کوجزوی طور پر بحال کردی گئی

تاہم موبائل نیٹ سروس معطل ہے پولیس کے مطابق سریاب روڈپر بلوچ یکجہتی کمیٹی کا لاشوں کے ہمراہ جاری دھرنے پر پولیس نے ہفتے کی صبح کریک ڈائون کرتے ہوئے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ ،بیبو بلوچ سمیت پانچ افراد کو گرفتار کر کے جیل منتقل کر دیا ڈپٹی کمشنر نے تھری ایم او کے تحت ایک ماہ کے کیلئے نظر بند کرنے کے احکامات جاری کر دئیے پولیس ذرائع نے بتایا کہ کریک ڈائون کے دوران بی وائی سی کے 42 رہنمائو ں کیخلاف متعلقہ قوانین کی خلاف ورزی سول ہسپتال پر حملے اور عوام کو پر تشدد احتجاج پر اکسانے سمیت دیگر اہم دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے گرفتار کرلیا گیا

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی کال پر ہفتہ کوکوئٹہ ،مستونگ،قلات،خضدار،چاغی ،دالبندین ،نوشکی ،واشک ،تربت،پنجگور،ڈیراہ مراد جمالی سمیت بلوچستان کے دیگرشہروں میں پہیہ جام اور شٹرڈائون ہڑتال کی گئی

کوئٹہ میں سڑکوں پرٹریفک معمول سے کم رہی جبکہ سریاب ،قمبرانی ، بروری روڈ پر مشتعل افراد نے دکانیں بند کرادیںہفتہ کوکوئٹہ شہر میں موبائل فون سروس بھی معطل رہی جو شام کوجزوی طور پر بحال کردی گئی موبائل فون سروس کی بندش اور موبائل نیٹ سروس معطل ہونے سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔

علاوہ ازیں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنمائوں کی گرفتاری اور 3افراد کی ہلاکت کے خلاف بی وائی سی کی اپیل پر بلوچستان کے مختلف علاقوں میں شٹر ڈائون اور پیہ جام ہڑتال کی گئی کوئٹہ کے مختلف علاقوں سریاب، خضدار، وڈھ، مستونگ، قلات،منگچر، گوادر، پنجگور، تربت سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں شٹرا ڈائون ہڑتال کی گئی تاہم مختلف علاقوں میں ٹریفک معمول سے کم رہی دریں اثناء بلوچ یکجہتی کمیٹی کی مرکزی اپیل پر کوئٹہ واقعہ اور گرفتاریوں کے خلاف کوئٹہ کراچی شاہراہ کو بھوانی کے مقام بلاک کردیا جس وجہ سے ٹریفک کی معطل ہوکررہ گئی

شاہراہ کے دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا قبل ازیں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی مرکزی کال پر کوئٹہ واقعہ اور گرفتاریوں کے خلاف بلو چستان کے صنعتی شہر حب میں ریلی نکالی گئی ریلی کے حب شہر میں گشت کیا

شرکا ہاتھوں بینرز اور لاپتہ اسیران کے تصاویر اٹھا رکھے تھے اس موقع پر جبری گمشدگی کا شکار بننے والے اسیران بازیابی کے حق نعرے بازی کررہے تھے ریلی کے شرکا نے دارو ہوٹل کے مقام پہنچ کر دھرنا دیا

جبکہ دوسر ی جانب حب شہر میں مکمل شٹر ڈان ہڑتال رہی شہرکے تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بینک اور پیٹرول پمپ بند رہے جس کاروبار زندگی مفلوج ہوکررہ گیا
علاوہ ازیں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی کال پر تربت میں مکمل شٹرڈاؤن اور پہیہ جام، مسلح افراد کی فائرنگ سیدو کمسن مظاہرین زخمی، بی وائی سی کی طرف سے شہید فدا چوک پر ریلی اور دھرنا،

کوئٹہ میں نہتے مظاہرین پر سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ اور رات کو ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور ان کے سنیئر ساتھیوں کی گرفتاری کے خلاف بی وائی سی کی کال پر تربت میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال اور. پہیہ کی گئی جس کے نتیجے میں شہر میں تمام کاروباری مراکز بند رہے۔ ہڑتال کی کال پر تربت شہر کے تمام نمایاں مقامات پر پہیہ جام رہی جب کہ نوجوان مرد و خواتین کی بڑی تعداد نے سڑکوں پر نکل کر ہڑتال کی.

نگرانی کی۔ ملک آباد میں پہیہ جام ہڑتال کی نگرانی کرنے والے مظاہرین پر موٹرسائیکل سوار مسلح افراد نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو بچے زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال پہنچایا گیا۔

شہر میں ہڑتال کے باعث پولیس نے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کررکھے ہیں مختلف جگہ پولیس کے اہلکار تعینات ہیں جب کہ شہر کے اندر گاڑیوں کی چیکنگ بھی کی گئی۔علاوہ ازیںبلوچ یکجہتی کمیٹی کی مرکزی کال پر آج سوراب بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال اور پہیہ جام ہڑتال جاری ہیں۔

ایک بار پھر آج ساڑھے 5 بجے ظلم کی انتہا کر دی گئی جب ریاستی غنڈہ گردوں نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت متعدد خواتین کو گرفتار کر لیا۔ اطلاعات کے مطابق، ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو گرفتاری کے بعد جبری طور پر لاپتہ کر دیا گیا ہے، جبکہ بلوچ نوجوانوں کی لاشیں ریاستی اداروں کی تحویل میں ہیں۔ ہمیں شدید خدشہ ہے کہ ریاستی ادارے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی دیگر قیادت کے ساتھ کسی بھی قسم کی ظالمانہ کارروائی کر سکتے ہیں۔یہ ظلم، جبر اور بلوچوں کی آواز دبانے کی کوشش ناقابلِ برداشت ہے۔ بطور بلوچ، ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اس ریاستی جبر کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہوں اور اپنی آواز بلند کریں۔ اسی سلسلے میں، بلوچ یکجہتی کمیٹی کی اپیل پر آج پورے بلوچستان میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال جاری ہے، ہم سوراب کے باشعور عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ریاستی بربریت کے خلاف آواز بلند کریں اور مین آر سی ڈی روڈ پر پہنچ کر اس ظلم کے خلاف احتجاج میں شامل ہو جائے۔
دریں اثناء بلوچستان بھر کی طرح پنجگور میں بھی گزشتہ روز بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بی وائی سی کے احتجاجی مظاہرے پر فائرنگ تین افراد کی شہادت کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کی مرکزی کال پر مکمل شٹر ڈان ہڑتال رہی

جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی بھی معمول سے کم تھی شہر کے مختلف شاہراہوں پر چتکان خدابادان سراوان وشبود گرمکان عیسی بونستان دازی سوردو سریکوران کی سڑکیں سنسان و روڑ پر بڑے بڑے پتھر بلاک جمع کرکے و بعض علاقوں میں ٹائر جلا کر ٹریفک کو بند کردیا گیا

چتکان خدابادان تسپ وشبود ودیگر علاقوں کے چھوٹے بڑے بازار کاروبار بینک کئی ادارے بھی بند رہے شہریوں کو اشیا خوردونوش کی حصول کیلئے شدید مشکلات کا سامنا رہا تاہم کہیں ناخوشگوار واقعات رپورٹ نہیں ہوئے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *