|

وقتِ اشاعت :   3 days پہلے

کوئٹہ: سابق نگران وزیر اعظم و سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان میں گزشتہ دو دہائیوں سے قومیت کے نام پر لوگوں کو قتل کیا جارہا ہے

لیکن پنجاب سمیت دیگر صوبوں سے اس کے رد عمل میں کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھایا گیا جس کی وجہ سے ان کے اس عمل کو نقصان پہنچ رہا ہے حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف موثر کارروائی کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے

انہوں نے کہا کہ جس طرح لوگوں کو قومیت کے نام پر قتل کیا جارہاہے یہ ایک غیر اخلاقی، غیر قانونی، غیر آئینی اقدام ہے جس کی کوئی بھی شخص حمایت نہیں کرسکتا حکومت نے متعدد بار کہا ہے کہ وہ بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل چاہتے ہیں لیکن گزشتہ دو دہائیوں سے پنجاب ، سندھ اور کے پی کے کے لوگوں کو قومیت کے نام پر قتل کرنا انسانیت نہیں بلوچ جوکہ پنجاب اور دیگر صوبوں میں بھی رہ رہے ہیں

پنجاب سے بلوچ کے خلاف کوئی آواز نہیں اٹھائی گئی اور نہ ہی اس طرح کے عمل پر کوئی رد عمل دیا گیا ہے

جو اس طرح کام کرنے والوں کی پالیسی ناکام ہورہی ہے ان کی کوشش ہے کہ ملک میں افرا تفری ہو لیکن پاکستانی قوم نے متحد ہوکر ان کے ہر غیر قانونی عمل کو مسترد کیا ہے

انہوں نے کہا کہ قومیت کے نام پر یا قومی اداروں میں کام کرنے والوں حکومت حمایت کرنے پر ان کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا بلوچوں کا کام نہیں یہ کام دہشت گرد کررہے ہیں

اور حکومت بلوچوں کے خلاف نہیں بلکہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو قابل تحسین ہے اور ہم سب نے ملکر دہشت گردی سے صوبے اور ملک کو نجات دلانا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *