قلعہ سیف اللہ : پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے کہا ہے کہ پشتون افغان غیور ملت کو آج جس تباہی و بربادی کا سامنا ہے،
شاید ہی تاریخ میں کبھی ایسا تباہ کن وقت آیا ہو جب ایک طرف اسلام آباد اور لاہور کے استعماری حکمران طبقات نے اپنی پوری ریاستی طاقت ہمارے عوام اور محکوم اقوام، پشتون و بلوچ کے خلاف استعمال کی ہوا
اور افغان کڈوال عوام کو غیر قانونی طور پر اور تمام تر قومی و بین الاقوامی قوانین، بالخصوص اقوام متحدہ کے جنیوا کنونشن برائے مہاجرین کے عالمی قواعد و ضوابط کے خلاف اقدامات کرتے ہوئے افغان کڈوال عوام کو زور زبردستی نکال رہے ہیں اور گرفتار کرکے ایسے مقامات پر قید رکھا جاتا ہے جہاں کوئی سہولت میسر نہیں بلکہ افغان کڈوال عوام کی جبری بے دخلی پولیس اور دوسرے اداروں کیلئے آمدن اور لوٹ مار کا ذریعہ بن چکے ہیں جو کہ انسانیت کے تمام اصولوں کے خلاف ناقابل برداشت عمل ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے قلعہ سیف اللہ کے علاقے شاہی لنڈی کاکڑ خراسان میرزئی کے علاقے میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتماع سے پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اللہ نور خان، مرکزی کمیٹی کے رکن سردار آصف خان سرگڑہ، ملا عثمان اور محمد دین نے بھی خطاب کیا۔
علاوہ ازیں ناوہ باتوزی میں بھی اولسی جرگے سے پارٹی رہنماں چیئرمین خوشحال خان کاکڑ، اللہ نور خان، سید اکبر کاکڑ، نظام خان، سردار مناف خان جوگیزئی اور نعمت خان نے بھی خطاب کیا۔
اس سے پہلے جب پارٹی رہنما علاقے میں پہنچے تو ان کا پرجوش استقبال کیا گیا اور گاڑیوں، موٹرسائیکلوں کے طویل جلوسوں میں جلسہ گاہ لایا گیا۔ پارٹی چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے کہا کہ یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ یہ ملک ہمارے وطن کے وسائل سے چل رہا ہے، جنگلات، معدنیات، دریاوں سے پنجاب کی سرزمین اور عوام آباد اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے
اور پنجاب میں ہر طرف ہریالی اور سڑکوں کا جال ہے، موٹر ویز، اورنج ٹرین، یونیورسٹیز، روزگار کے مواقع حاصل ہیں، لیکن ہماری غیور پشتون افغان ملت پسماندگی اور جہالت کے اندھیروں میں ڈوبی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے حکمران افغان کڈوال عوام کو بغیر کسی قانون کے جبری طور پر نکال رہے ہیں اور اعلی عدالتوں کے فیصلے بھی نہیں مانتے اور جبکہ اقوام متحدہ کے قوانین کی خلاف ورزی بھی کررہے ہیں ۔ انہوں نے تمام پشتون سیاسی پارٹیوں جمعیت علما اسلام، عوامی نیشنل پارٹی،
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، نیشنل ڈیموکریٹک مومنٹ، پشتون تحفظ مومنٹ سمیت پشتونخوا وطن کے تمام سیاسی مذہبی پارٹیوں اور ہر مکتبہ فکر کے تنظیموں، مزدوروں، طلبا، وکلا، تاجروں، ٹرانسپوٹروں سب سے اپیل کی کہ وہ افغان کڈوال عوام کی جبری بے دخلی کے مسئلے پر یکجاہ ہو جائیں کیونکہ خود اس ملک کے 1951 اور 1952 کے سٹیزن ایکٹ کے تحت یہ حق حاصل ہے کہ جس کا بھی اس ملک میں پیدائش ہو وہ قانونی طور پر اس ملک کا شہری ہے۔ اور اب نصف صدی گزرنے کے بعد وہ نسل باقی رہ گئی ہے جو اس ملک میں پیدا ہوئی ہے۔ لہذا حکومت افغان کڈوال عوام کے خلاف جاری کریک ڈان فی الفور روک دے۔
انہوں نے کہا کہ پشتون تاجروں کو محکمہ کسٹم سمیت مختلف ادارے بھتہ خوری کے ذریعے لوٹ رہے ہیں پشتون تاجر تفتان اور کراچی فورٹ پر ملکی ٹیکس ادا کرنے کے باوجود تفتان کراچی تا لاہور فیصل آباد سمیت ملک کے مختلف حصوں تک اپنے مال پہنچانے کے دوران لاکھوں روپے کی بھتہ خوری دینے پر مجبور کر دیئے گئے ہیں ایک پشتون تاجر کا اربوں روپے کا مال کراچی فورٹ پر طویل عرصے سے پڑاہوا ہے
جس کی ٹیکس ادائیگی بھی کی گئی ہے لیکن اس سامان کو نہیں چھوڑا جارہا بلکہ ٹیکس ادائیگی کے باوجود ایک اعلی شخصیت نے ڈیڑھ ارب روپے کے عوض مال نکالنے کا آفر کیا اس مثال کا مقصد یہ ثابت کرتا ہے کہ اس ملک میں پشتون عوام کو ملک کے شہری تک تسلیم نہیں کیا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ اس تمام تر مشکلات اور اذیت ناک صورتحال سے نجات کیلئے پشتونخوانیپ جدوجہد جاری رکھتے ہوئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریگی۔
Leave a Reply