|

وقتِ اشاعت :   4 hours پہلے

پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا عمل تیز کر دیا گیا ہے۔
افغان پناہ گزینوں کی رضاکارانہ واپسی کی ڈیڈ لائن 31 مارچ کو ختم ہو گئی تھی، اب انہیں ڈی پورٹ کرنے کے عمل میں تیزی لائی گئی ہے۔
خیبر پختونخوا محکمہ داخلہ کے مطابق طورخم کے راستے 876 افغان سٹیزن کارڈ ہولڈز کو واپس بھیجا گیا جبکہ یکم اپریل سے اب تک ایک ہزار 355 تارکین وطن کو بھیجا جاچکا ہے۔
پنجاب میں اتوار کو ایک ہزار 47 افغان شہریوں کوحراست میں لے کر خیبرپختونخوا روانہ کردیا گیا جبکہ مزید ایک ہزار47 افغان مہاجرین کو طورخم سے افغانستان ڈی پورٹ کیاجائیگا۔ دوسری جانب چمن میں بابِ دوستی پر افغان شہریوں کا بائیو میٹرک کیا گیا جبکہ لنڈی کوتل میں بھی افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے کیمپ میں کام جاری ہے۔
حکومت کے اِس آپریشن میں مظفر گڑھ سے 19 افغان باشندوں کو تحویل میں لے کر ڈی پورٹ کرنے کے لئے طورخم بارڈر روانہ کر دیا گیا جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی ان کی تلاش جاری ہے۔
غیر قانونی طور پر مقیم افغانیوں سے متعلقہ دستاویز کے مطابق خیبرپختونخوا میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد 7 لاکھ 9ہزار 278 ہے اوران کے 43 کیمپس ہیں جن میں اِس وقت تین لاکھ 44 ہزار 908 افغان رہائش پذیر ہیں جبکہ افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے افراد کی تعداد تین لاکھ سات ہزار647 ہے۔
واضح رہے کہ 2013ء کے بعد سے اب تک ساڑھے چار لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کو طورخم کے راستے اْن کے وطن واپس بھیجا جا چکا ہے۔
حکومت پاکستان مسلسل غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی وطن واپسی پر زور دے رہی تھی، خاص طور پر جب سے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی گزشتہ حکومت کے دوران افغان مہاجرین کی دہشت گردی میں سہولت کاری اور منشیات کے علاوہ پیٹرول، کرنسی اور اجناس کی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئے تھے۔
ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر کے دوران زیادہ تر واقعات میں افغان باشندے بلواسطہ یا بلا واسطہ شریک ہیں،گزشتہ نگران حکومت کے وزیر داخلہ نے اکتوبر 2023ء میں ایک پریس کانفرنس کے دوران انکشاف کیا تھا کہ اْس سال ملک میں ہونے والے 24 خودکش بم دھماکوں میں سے 14 کے ذمہ دار افغان شہری تھے۔
بہرحال سرد جنگ سے لیکر نائن الیون واقعے کے پورے دورانیہ میں افغان مہاجرین کی بڑی تعداد نے پاکستان کا رخ کیا جس سے پاکستان پر بہت زیادہ منفی اثرات پڑے۔ دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوا، کلاشنکوف کلچر، منشیات، اسمگلنگ سمیت ہر قسم کے دو نمبری کے کاروبار پروان چڑھے جس سے پاکستان سیاسی و معاشی حوالے سے تباہی کے دھانے پر آگیابہت زیادہ متاثر ہوا ہے ،یہ گھناؤنا عمل اب بھی جاری ہے ۔غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی سے سیاسی اور معاشی حوالے سے ملک پر مثبت اثرات پڑینگے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *