کوئٹہ : گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ بلاشبہ بلوچستان کے قیمتی معدنیات سے پورے پاکستان کی تقدیر سنور سکتی ہے
جس کو عوام کے فلاح و بہبود کیلئے بروئے کار لانا انتہائی ضروری ہے. بلوچستان میں مختلف معدنیات کی پروسیسنگ پلانٹس کے قیام کے ذریعے ہم اپنے تمام تر قیمتی قدرتی وسائل و معدنیات کی قدر میں اضافہ کر سکتے ہیں اور اپنی اقتصادی ترقی کو یقینی بنا سکتے ہیں۔
سردست ”مائنگ سیکٹر” کو وفاقی سطح پر انڈسٹری کا درجہ دیکر صوبے سے شدید غربت، احساس محرومی اور بیروزگار کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکتا ہے.
گورنر مندوخیل نے دنیابھر کے سرمایہ کاروں کی توجہ پاکستان میں سرمایہ کاری کی جانب مبذول کرانے، ملکی معاشی نظام کو استحکام بخشنے اور دیگر اقتصادی اہداف کے حصول کے حوالے سے ”پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025” کی منعقد ہونے والی کانفرنس کو خوش آئند قرار دیا. گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ بلوچستان میں معدنیات کی ترقی میں ہمارے قومی سرمایہ کار بھی کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں.
ضروری ہے کہ ہمارے اپنے صوبے کے صنعتکار اور تاجر پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ کے تحت معدنیات سمیت بلوچستان کے دیگر سیکٹرز جیسے تعلیم، صحت، انرجی، زراعت اور لائیو اسٹاک تک اپنی کاروباری سرگرمیوں کو پھیلا دیں. گورنر مندوخیل نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم نے ماضی میں پروسسنگ پلانٹس قائم نہیں کیے گئے
جس کی وجہ سے ہم آج پروسیسنگ اینڈ مینوفیکچرنگ کے ویلیو ایڈڈ فوائد سے محروم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت تاجروں اور سرمایہ کاروں کیلئے ایک ایسا سازگار ماحول بنانے کیلئے کوشاں ہے جس کی وجہ سے صنعتکاروں اور تاجروں کیلئے ملک کے اندر اور باہر دیگر ممالک کی تجارتی منڈیوں تک رسائی فراہم ہوگی. گورنر مندوخیل نے کہا کہ بلوچستان میں انٹرنیشنل شہرت یافتہ تاجروں کی کمی ہرگز نہیں ہے. ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کو تمام ضروری سہولیات اور مواقع فراہم کر کے یہ یقین سے کہا جا سکتا ہے
کہ یہ ایسی کوششیں پاکستان اور بلوچستان کو معدنیات کی تلاش، پروسسنگ یونٹس کے قیام اور سرمایہ کاری کے ایک نمایاں مرکز کے طور پر پوزیشن دینے کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوگئیں۔
Leave a Reply