کوئٹہ : صوبائی مشیر کھیل و امور نوجوانان محترمہ مینا مجید بلوچ نے کہا ہے کہ منشیات کا خاتمہ صرف حکومتی اداروں کا ہی نہیں بلکہ معاشرے کے ہر فرد کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے صوبہ بھر میں منشیات کی روک تھام اور خصوصاً پوپی پلانٹ کی کاشت کے خاتمے کے لیے ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کی جانے والی مؤثر کارروائیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات قابل تحسین ہیں
بلوچستان کے بعض علاقوں میں پوپی پلانٹ کی کاشت کو تلف کرنے میں وہ زبردست اور موثر کاروائی کر رہے ہیں جو قابل ستائش ہے جبکہ زمینداروں سے خصوصی استدعا کی کہ وہ اس فصل کو ہر گز کاشت نہ کریں جو معاشرے کو جمود کی جانب لے جانے کا سبب بنتے ہیں جو معاشرے کے لیے ناسور سمجھے جاتے ہیں اور دین میں بھی اسکی سخت ممانعت ہے۔
محترمہ مینا مجید بلوچ نے کہا کہ نوجوان کسی بھی قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں، انہیں منشیات جیسے ناسور سے محفوظ رکھنا ہم سب کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ منشیات نوجوانوں کی ذہنی، جسمانی اور تعلیمی صلاحیتوں کو تباہ کر دیتی ہے، اور انہیں ایک روشن مستقبل سے محروم کر دیتی ہے۔
انہوں نے والدین، اساتذہ، علمائے کرام، میڈیا اور سول سوسائٹی پر زور دیا کہ وہ نوجوانوں میں آگاہی پیدا کریں اور انہیں صحت مند سرگرمیوں کی جانب راغب کریں۔
صوبائی مشیر نے کھیلوں کے میدان آباد کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کھیل نہ صرف جسمانی صحت کو بہتر بناتے ہیں بلکہ نوجوانوں کو منفی رجحانات سے بھی دور رکھتے ہیں۔
انہوں نے محکمہ کھیل و امور نوجوانان کی جانب سے جاری مختلف پروگرامز اور آگاہی مہمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں کی طرف لانے کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے۔
انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ منشیات سے خود کو مکمل طور پر محفوظ رکھیں، مثبت سرگرمیوں میں حصہ لیں خود کو مصروف رکھیں اور باہمی اتفاق اور اتحاد سمیت مدد کرنے کو ترجیح دیں صحت مند طرز زندگی اپنائیں اور تعلیمی و تخلیقی میدانوں میں آگے بڑھ کر ملک و قوم کا نام روشن کریں۔
صوبائی مشیر نے عزم ظاہر کیا کہ حکومت بلوچستان نہ صرف منشیات فروشوں کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھے گی بلکہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لیے بھی جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کرے گی تاکہ ایک صاف، صحت مند اور باشعور معاشرہ تشکیل دیا جا سکے۔
Leave a Reply