|

وقتِ اشاعت :   4 hours پہلے

تربت:  نیشنل پارٹی کے قائد سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے بارڈر بندش کے مسئلہ پر آل پارٹیز، انجمن تاجران اوربارڈر ٹریڈ کے نمائندہ وفد نے نیشنل پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ تربت میں ملاقات کی، وفد کی قیادت آل پارٹیز کیچ کے کنوینر نواب شمبے زئی کررہے تھے جبکہ وفد میں انجمن تاجران کیچ کے چیئرمین نثار آدم جوسکی،

آل مکران تاجر اتحادکے صدر اسحاق روشن دشتی، اعجاز علی محمد جوسکی، جمال مری، بارڈر ٹریڈ کے نمائندے غلام جان شمبے زئی، ندیم شمبے زئی، دادجان سبزل ودیگر شامل تھے۔

وفد نے ڈاکٹر مالک بلوچ کو گزشتہ ایک ماہ سے عبدوئی بارڈر کی بندش کے باعث پیداہونے والی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ بارڈر بندش کے باعث اب عوام کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آچکی ہے کیونکہ بارڈر سے بالواسطہ اور بلاواسطہ لاکھوں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے،

اس سلسلے میں ہم نے گزشتہ دنوں ایک اجلاس میں باقاعدہ احتجاجی شیڈول کا اعلان کردیا ہے تاہم ہماری کوشش اور خواہش ہے کہ احتجاج کی نوبت آنے سے قبل بارڈر کھل جائے تاکہ لوگ روزگار کرسکیں۔ ڈاکٹر مالک بلوچ نے بارڈر صدیوں سے یہاں کے عوام کا گزربسر کا ذریعہ چلا آرہاہے

بارڈر بندش نے معاشرے کے ہرطبقہ کو کسی نہ کسی طرح متاثر کیا ہے، اگرمزید بارڈر بند رہا تو اس سے لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا اور لوگ نان شبینہ کے محتاج بن کر رہ جائیں گے جس سے عوامی بے چینی مزید بڑھ جائے گی اس لئے فی الفور بارڈر کھولنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں، انہوں نے کہاکہ ہم جمہوری لوگ ہیں اس لئے متعلقہ حکام سے ملاقات کرکے مسئلہ کے حل کی کوشش کی جائے گی

اس سلسلے میں طے پایا کہ ڈاکٹر مالک بلوچ کی قیادت میں نمائندہ وفد آئی جی ایف سی بلوچستان ساؤتھ سے ملاقات کرے گی، ملاقات کے بعد بھی بارڈر کھلنے کے حوالے سے پیش رفت نہ ہوسکی تو پرامن جمہوری احتجاج کے تمام تر ذرائع بروئے کار لائے جائیں گے جس میں احتجاجی ریلی اورمظاہرے، شٹرڈاؤن، دھرنا وغیرہ شامل ہوں گے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *