|

وقتِ اشاعت :   6 hours پہلے

لاہور: پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ خدا نہ کرے کہ ہم حکومت کا ساتھ چھوڑ دیں

اور کوئی نیا سیاسی بحران کھڑا ہوجائے، ملک اس وقت کسی نئے بحران کا متحمل نہیں ہے، حکومت کو بھی پیپلزپارٹی کی آواز سننی چاہئے، جب پیپلزپارٹی کے خلاف منفی بیانیہ بنے گا تو ہمیں بولنا پڑے گا؟ ۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے نہروں کے مسئلے کو میڈیا میں بہت اچھالا گیا اور منفی تاثر دیا گیا، میڈیا کو اس پر مفاہمت اور اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کرنی چاہئے،

نہ کہ لڑائی کا جوازپیدا کیا جائے۔انہوں نے کہا پیپلزپارٹی اور سندھ حکومت نے بار بار وفاقی حکومت کو زبانی اور تحریری گزارش کی ہے کہ اس معاملے کومشترکہ مفادات کونسل کے فورم پر زیربحث لایا جائے اور فیصلہ کیا جائے۔انہوں نے کہا اس مسئلے پر ہر جماعت کا اپنا طریقہ کار ہے،

قوم پرستوں کا اپنا طریقہ ہے، پی ٹی آئی کبھی ایک طرف تو کبھی دوسری جانب کھیلتی ہے۔پی ٹی آئی کا مطالبہ بڑا سادہ ہے وہ کہتے صوبے کی ترقی اور ترقیاتی کام اپنی جگہ ، بل کو عمران خان کی رہائی سے مشروط کریں گے، کے پی حکومت اس بل کو منظور کو نہیں کرے گی، ہم سمجھتے ہیں باقی صوبوں کا بھی معاملہ ہے۔کائرہ نے کہا وزیراعظم اگر مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ نہیں بلاتے تو سیاسی جماعتیں عوام کی طرف جائیں گی، پیپلزپارٹی لکھ کر بھی دے رہی ہے لیکن بات نہیں سنی جائے ، جبکہ ہمارے مخالف کہیں کہ پیپلزپارٹی نے پانی بیچ دیا، پیپلزپارٹی کے خلاف منفی بیانیہ بنے گا تو پیپلزپارٹی کو بولنا پڑے گا؟قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی ملک کو کسی نئے بحران میں دھکیلنا نہیں چاہتی۔ حکومت کو بھی پیپلزپارٹی کی آواز سننی چاہئے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *