کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما رکن صوبائی اسمبلی حاجی علی مدد جتک نے کہا ہے کہ بھارت نے جب بھی پاکستان کے ساتھ مس ایڈونچر کرنے کی کوشش کی ہے اسے منہ کی کھانی پڑی ہے،
قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ قوم کی امنگوں کی ترجمانی ہے، بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے،
سندھ طاس معاہدے کی معطلی قابلِ مذمت فعل ہے، عالمی برادری بھارت کے ان ہتھکنڈوں کا نوٹس لے۔
یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلے پاکستان کے مضبوط عزم اور بھارت کے ہر قسم کی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھنے کی عکاسی کرتے ہیں پوری قوم ان فیصلوں کے ساتھ ہے اور اپنی حکومت و افواج کے ساتھ کھڑی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جعفر ایکسپریس کے واقعے سے متعلق حقائق اقوام متحدہ میں پیش کیے، بھارت ہمیشہ صرف بلیم گیم کرتا ہے،
ہماری ہماری مسلح افواج ہر قسم کے چیلنج کے لیے تیار ہیں، کسی نے کوئی ایڈونچر کرنے کی کوشش کی تو اس کا ماضی سے زیادہ برا حشر ہوگا۔حاجی علی مدد جتک نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کھلی جارحیت اور خطے میں امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اقدام اشتعال انگیز، غیر ذمے دارانہ اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے پاکستان اس اشتعال انگیزی کو ہر گز برداشت نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتیں، اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اس سنگین خلاف ورزی کا نوٹس لیں۔
بھارت کا فالس فلیگ آپریشن کا مقصد پاکستان کو بدنام کرنے کی ذہنی پسماندگی ہے بھارت اپنی بھونڈی پالیسیوں کی اصلاح کرے۔
Leave a Reply