|

وقتِ اشاعت :   4 hours پہلے

اسلام آباد /کوئٹ: تحریک تحفظ آئین پاکستان کا سربراہی اجلاس پشتونخوامیپ کے چیئرمین وتحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی صدارت میں مصطفی نواز کھوکھر کے گھر پر منعقد ہوا۔

اجلاس میں پی ٹی آئی کے مرکزی جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجہ،سابق سپیکر اسد قیصر، سابق گورنر لطیف کھوسہ، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا، سندھ یونائیٹیڈ پارٹی کے سربراہ سید زین شاہ، مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس اور جمعیت علمائے اسلام (شیرانی) کے مرکزی رہنماؤں مولانا گل نصیب خان اور مولانا شجاع گل نے اس میں شرکت کی۔

اجلاس میں 6 نکاتی ایجنڈا ترتیب دیا گیا۔بلوچستان میں بی وائی سی کے اسیروں کی رہائی اور اس حوالے سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے جائز مطالبات کی بھرپور حمایت ۔

منرلز اینڈ مائنز چاہے بلوچستان کے ہو یا خیبر پختونخوا کے ان پر اختیار وہاں بسنے والے عوام کا ہے۔دریائے سندھ پر نئے کنالز کی تعمیر اور کارپوریٹ فارمنگ کے قابل قبول نہیں ۔

غزہ کے بے گناہ مارے جانے والوں پر امت مسلمہ اور انسانیت کی بے حسی پر گہرے دکھ اور غصہ کا اظہار۔اس کے علاوہ تحریک کی قیادت نے اتحادیوں کے آئندہ سرگرمیوں پر اور ملک کے مجموعی سیاسی صورتحال پر سیر حاصل بحث کی اور متفقہ طور پر نیشنل ایجنڈے کی منظوری بھی دی۔

اس ایجنڈے میں ملک کے موجودہ سیاسی، معاشی اور سماجی حالات کا تفصیلی غور وخوص کیا گیا ہے اور اور چند تجاویز پیش کئے گئے ہیں۔ جس کا ایجنڈا میڈیا کو پیش کردیا گیا ہے ۔

عمران خان کی بہنوں کو بھائی تک رسائی دی جانے کا مطالبہ بھی رکھا گیا ہے۔غیر اعلانیہ مارشل لاء کا خاتمہ تحریک منزل کو مقصود ہے۔

تحریک تحفظ آئین پاکستان اب ملک کے کونے کونے تک اپنا پیغام لے کر جائیں گی اور آئین و قانون کی بالادستی،پارلیمنٹ کی خودمختاری اور جمہور کی حکمرانی کا مقدمہ عوام تک پہنچائیں گی ۔
پشتونخواملی عومی پارٹی کے چیئرمین وتحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں قرآن کی آیت کا ترجمہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’ دین میں کسی کے ساتھ زور نہیں کیا جاسکتا‘‘ اس طرح سیاسی فیصلے میں بھی ہر کوئی آزاد ہے۔ جو آدمی پاکستان کو بچانا چاہتا ہے اور پاکستان کو اس صدی کا ایشین ٹائیگر بنانا چاہتا ہے اس نے ہمارے ساتھ اس نقطے پر متفق ہونا ہوگا کہ آئین بالادست ہوگا، پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ ہوں گی ، تمام پالیسیاں پارلیمنٹ سے تشکیل پائیگی

جس دن مولانافضل الرحمن صاحب نے ہماری یہ بات مان لی وہ یہاں ہمارے ساتھ بیٹھے ہوں گے اور ہم سب ایک آزاد جمہوری پاکستان کے لیے کوشش کرینگے۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ گزشتہ دنوں آرمی چیف صاحب نے کہا تھاکہ پاکستان زندہ آباد ہمیشہ کے لیے۔ پاکستان ایک دن بھی زندہ آباد نہیں ہوسکتا اگر یہاں آئین تسلیم نہیں کیا جاتا۔ اگر ہم اس آئین کو تسلیم نہیں کرتے جس نے ہمیں اکھٹے رکھا ہے اور آئین اس ملک کو بچانے کے لیے ضروری ہے ۔

افسوس ہوتا ہے عمران خان جو کچھ بھی تھا آج وہ پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی کا پاپولر لیڈر ہے اُس کی بہنوں، ایم این ایز، سینٹرز،بڑے بڑے سیاسی اکابرین کو ملنے نہیں دیا جاتا۔ اس سے تو مارشلاء بہتر تھا مارشلا میں بھی ایسے نہیں ہوتاتھا۔ بدترین خونی ، قاتل ، ڈاکو چاہے امریکہ ، روس ، جرمنی یاپاکستان کا ہو اُس سے ملاقات پر پابندی نہیں ہوتی ۔ لیکن یہاں یہ تماشا ہورہا ہے ۔

مولانا فضل الرحمن صاحب اس لشکر کے بغیر کچھ نہیں کرسکے گے ۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ گزشتہ روز سعودی عرب بھارتی وزیر اعظم آئے تھے ان کے پروٹوکول کو سب نے دیکھا ہوگاہمارے والے بھی صبح شام جاتے ہیں لیکن کسی کو کچھ پتہ تک نہیں ہوتا۔

پاکستان بہت خطرناک دوہراہے پر ہیں ہم تمام پاکستان کے لوگوں کو بشمول حاضر جرنیل ، حاضر ججز کو کہتے ہیں کہ آئیںاس ملک کو بچائیں اور ملک کو چلانے اور بچانے کا واحد راستہ یہ ہے کہ ملکی آئین جس پراتفاق ہے اُس پر عملدر آمد ہو ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *