چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تمام صوبے مانیں گے تو نہریں بنیں گی۔
سکھر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ بات ہو چکی ہے کہ یہ حکومت پاکستان کی پالیسی ہے کہ آپ کی مرضی کے بغیر کوئی نئی کینالز نہیں بنیں گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ پُرامن جمہوری جدوجہد کی کامیابی ہے، مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی کے بغیر دریائے سندھ سے کوئی نہر نہیں بنے گی۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کا مشترکہ مفادات کونسل میں وفاق اور تمام صوبوں کے نمائندے بیٹھے ہوتے ہیں، اس معاہدے سے قبل اکثریت کی بنیاد پر یہ فیصلہ کیا جاسکتا تھا کہ نئی نہریں آپ کی مرضی کے بغیر بنیں لیکن ہم وزیراعظم شہباز شریف کے شکر گزار ہیں کہ آپ (عوام) کے اعتراضات کو سن کر اب مشترکہ مفادات کونسل میں اکثریتی جماعتوں، پاکستان مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی فیصلہ کر چکے ہیں کہ کوئی نئی کینال آپ کی مرضی کے بغیر نہیں بنے گی۔
انہوں نے کہا کہ تمام صوبوں کو ماننا پڑے گا ورنہ کینالز نہیں بنیں گی، اس معاہدے میں وزیراعظم اور وفاقی حکومت نے ایک بار پھر واضح کر دیا ہے کہ تمام صوبوں کے پانی کے حقوق ہیں، اس کا پانی کے معاہدے 1991 اور واٹر پالیسی 2018 میں اتفاق رائے موجود ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت یہ مان چکی ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس فورا بلایا جائے جبکہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے نمائندے اس میں اتفاق کردہ پالیسی کی توثیق کریں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ دریائے سندھ پر ایک اور حملہ ہوا ہے، اس دفعہ بھارت کی طرف سے سندھو پر حملہ ہوا ہے، مقبوضہ کشمیر میں دہشتگردی کا واقعہ ہوا تھا، جس کا الزام نئی دہلی نے پاکستان پر لگایا، مودی نے اپنی کمزوریاں چھپانے کے لیے جھوٹے الزامات لگائے، جس کے بعد بھارت نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو کہنا چاہوں گا کہ دریائے سندھ ہمارا ہے اور یہ ہمارا رہے گا، اس دریا سے ہمارا پانی بہے گا یا ان کا خون بہے گا، ایسا نہیں ہوسکتا کہ ایک دن فیصلہ کرے کہ آپ سندھ طاس معاہدے کو نہیں مانتے، نہ بین الاقوامی سطح پر یہ مانا جائے گا، نہ پاکستان کے عوام یہ مانیں گے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ جیسے ہم نے پاکستان کے شہروں اور گلیوں میں دریائے سندھ پر آواز اٹھائی اور وفاقی حکومت کو قائل کیا کہ وہ نئی نہریں نہیں بنائے گی، ویسے ہی جدوجہد کریں گے، پاکستان کے عوام بہادر لوگ ہیں، ہم بھارت کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، سرحد پر ہماری افواج آپ کو منہ توڑ جواب دیں گی۔
Leave a Reply