ایمل ولی خان نے حالیہ واقعات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ڈرامے اور اقدام کی مذمت کرتے ہیں، بھارت کے کسی اقدام کو پورا نہیں ہونے دیں گے، مودی نے انگلش میں تقریر ان کو سنانے کے لیے جنہیں انگلش سمجھ آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم اور صوبائی خودمختاری پر حملہ نہ کریں، جس طرح پاکستان کو پانی سے پیار ہے ویسے ہی ہمیں اپنے قدرتی وسائل سے پیار ہے، پیپلزپارٹی کو نہروں کا مقدمہ جیتنے پر مبارکباد دیتے ہیں، سندھ کی طرح کے پی کے اور بلوچستان کے مسائل بھی ایسے حل کیے جائیں، جو آئین کے خلاف جائے گا ہم ان کے ساتھ نہیں ہوں گے، (ن) لیگ اور پی ٹی آئی مل کر صوبے کی معدنیات پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ اٹاری کے جواب میں واہگہ بند کرنے کا فیصلہ ٹھیک ہے، انہوں نے سکھ یاتریوں کے ویزوں پر بھی پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا بھارت نے اجمیر شریف پر جانے کی اجازت دی۔
انہوں نے کہا کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں، کسی کو فائدہ نہیں ہوگا، دونوں ممالک کے پاس ایٹم بم ہے، بھارت میں عدم تشدد کے خواہشمند باہر آئیں امن کا پیغام دیں، پاکستان سے بھی امن کی بات ہونی چاہیے، میں خود بھارت، افغانستان، ایران اور چین سے بات کرنے کو تیار ہوں۔
بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس پیر کی شام 4 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
Leave a Reply