اسلام آباد+نئی دہلی: پہلگام میں معصوم بھارتی شہریوں کے دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے برصغیر کے ممتاز صحافیوں، دانشوروں اور امن پسند کارکنان نے اس سانحے کی منصفانہ اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ذمہ داران کا تعین ہو سکے اور ایک خطرناک جنگی صورتحال کو ٹالا جا سکے،امن پسند کارکنان کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ بیان درج ذیل ہے،
“ہم، برصغیر کے فکرمند ہمسایہ شہری، پہلگام وادی اور دنیا کے کسی بھی مقام پر کسی بھی بہانے سے معصوم و نہتے انسانوں پر دہشت گردی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں،ہم پہلگام دہشت گردی کی مکمل، غیر جانبدار اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں
تاکہ دہشت گردوں اور مجرموں کو بے نقاب کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے،ہم بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدہ اور خطرناک صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں اور دشمنی اور جنگی جنون کے خاتمے کی اپیل کرتے ہیں،ہم سمجھتے ہیں کہ جنگی جنون کو ہوا دینا اور کشیدگی کو کسی بھی عسکری تصادم میں بدلنا ہمارے ممالک اور امن پسند عوام کے لیے شدید تباہ کن ہوگا،
ہماری رائے ہے کہ موجودہ کشیدگی کو کم کر کے بین الریاستی تنازعات کے پرامن حل کے لیے مذاکرات کا آغاز ضروری ہے،ہم بھارت اور پاکستان کی حکومتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ صورتحال کو قابو سے باہر ہونے سے بچائیں۔ مکالمے کی منطق کو تباہی کے ہتھیاروں کی دیوانگی پر غالب آنا چاہیے۔
“وہ ممتاز امن کارکن جنہوں نے اس بیان پر دستخط کیے اور بین الریاستی کشیدگی کے خاتمے اور پرامن حل کی اپیل کی ہے۔ ان میں پاکستان سے امتیاز عالم، سیکریٹری جنرل SAFMAمجیب الرحمان شامی، ایڈیٹر پاکستان،حسین نقی، انسانی حقوق کمیشن پاکستان،زاہد حسین، مصنف، کالم نگار (ڈان)،افراسیاب خٹک، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ، KPراشد رحمان، سینئر ایڈیٹر،سلیمہ ہاشمی، ممتاز آرٹسٹ،خاور ممتاز، رہنما حقوقِ خواتین ،فاروق طارق، صدر حقوق خلق پارٹی، جنرل سیکرٹری کسان رابطہ کمیٹی،ڈاکٹر عبدالمالک، صدر نیشنل پارٹی،ڈاکٹر اکمل حسین، ماہر معیشت ایوب ملک، نیشنل پارٹی پنجاب،شیما کرمانی، تحریکِ نسواں ،محمد تحسین، کنوینر پاک-بھارت پیپلز فورم فار پیس اینڈ ڈیموکریسی ،سید اختر علی شاہ، سابق آئی جی KP ،تسنیم رضوی، آرکیٹیکٹ امتیاز الحق، جرنلسٹ،بینہ سرور، امن کارکن، SAPANخالد فاروقی، ایڈیٹر آواز (جنگ گروپ)،ڈاکٹر جبار خطک، ایڈیٹر عوامی آواز سندھ،سینیٹر بلیڈی، نیشنل پارٹی (بلوچستان)،ناصر، نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن،مہیش کمار، ایڈیٹر ڈیلی سندھ کامران چوہدری ودیگر شامل ہیں
Leave a Reply