|

وقتِ اشاعت :   4 hours پہلے

مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے خطے میں جنگی ماحول بنایا ہوا ہے۔
بھارتی حکومت بغیر کسی تصدیق کے پاکستان پر من گھڑت الزامات لگا رہی ہے۔
پاکستان کی جانب سے پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیش کش سے بھارتی حکومت بھاگ رہی ہے جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ بھارت کا اصل مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو جائے گا کیوں کہ پہلگام واقعے میں پاکستان پر لگانے والے الزامات کی کوئی بنیاد نہیں بلکہ یہ بھارت کی اپنی گھڑی ہوئی سازش ہے تاکہ وہ وہ خطے میں عدم توازن پیدا کرے۔
بھارت نے خطے میں کبھی بھی امن کیلئے پہل نہیں کی بلکہ پاکستان نے ہر وقت دیرپا امن کیلئے ہاتھ بڑھایا ہے جسے بھارتی انتہاء پسند حکومت غلط فہمی میں مبتلا ہوکر کمزوری سمجھ رہی ہے مگر پاکستان نے ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔
اب عالمی سطح پر بھی بھارتی اقدامات کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ سندھ طاس معاہدے کی یک طرفہ معطلی پر بھارت کو عالمی سطح پر تنقیدکا سامنا ہے۔
برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے علاقائی سلامتی کو سنگین خطرہ لاحق ہے، سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان اور بھارت میں آبی تناؤ بڑھنے کا خدشہ ہے۔
برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ بھارت کے حالیہ اقدامات سے پانی کی سکیورٹی پر کشیدگی میں اضافہ متوقع ہے، معاہدے کی عارضی معطلی کے دونوں ممالک پر منفی اثرات پڑسکتے ہیں، بھارت اور پاکستان کو یکطرفہ اقدامات پر نظرثانی کرنی چاہیے۔
برطانوی اخبار کے مطابق بھارت کا مؤقف خطے میں مزید عدم استحکام کا سبب بن سکتا ہے، پاکستان کے خلاف یکطرفہ اقدامات بھارت کی آبی سکیورٹی کے لیے بھی نقصان دہ ہے، ماضی کے تنازعات کے باوجود سندھ طاس معاہدہ امن کی بنیاد رہا ہے۔
دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں ہوئے واقعہ کو جواز بناکر بھارت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے خلاف ملک کی تمام سیاسی جماعتیں ہم آواز ہوگئیں اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو اعلان جنگ قرار دیا۔
سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے بھارت کو کسی صورت فائدہ نہیں پہنچے گا کیونکہ بھارت پانی کا زیادہ بہاؤ برداشت نہیں کرسکتا کہ وہ پانی روک کر جمع کرسکے ۔
بہرحال اس اعلان کی وجہ جنگی ماحول پیدا کرنا ہے بھارتی ریاست اور میڈیا پاکستان پر حملوں کی گیدڑ بھپکیاں دے کر عالمی توجہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
بہرحال بیشتر ممالک کی جانب سے پاکستان کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا جارہا ہے اور بھارتی اقدامات اور رویہ کو غیر مناسب قرار دے ر ہے ہیں۔
بھارت نے اگر جارحانہ روش اپنایا تو پاکستان نے بھی اس کا بھرپور جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے اور بھارت کو ماضی کی طرح منہ کی کھانی پڑے گی لہذا بھارت جنگی جنون اور جارحیت سے نکل کر اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے شفاف تحقیقات کی پاکستانی پیشکش کوقبول کرے اسی میں بھارت کی بھلائی ہے وگرنہ جارحانہ پالیسی کے بڑے نقصانات کا سامنا بھارت کو بھی کرنا پڑے گا۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *