|

وقتِ اشاعت :   3 hours پہلے

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 2، 2 روپے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔
پیٹرول کی نئی قیمت 252 روپے 63 پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی نئی قیمت 256 روپے 64 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود بھی عوام ریلیف سے محروم ہیں ،اب بھی اشیاء ضروریہ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔
حکومتی نمائندگان کی جانب سے مہنگائی کی شرح میں کمی کے دعوے توکئے جاتے ہیں مگر زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں جس کی بڑی وجہ پرائس کنٹرول کمیٹیوں کی غیر فعالیت ہے۔
دکاندار اور تاجر من مانی قیمتوں پر چیزیں فروخت کرتے ہیں جس میں اشیاء خورد و نوش سے لیکر دیگرشامل ہیں عام لوگ تو گھر کا چولہا تک جلانے میں شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔
سبزی، گوشت، مصالحہ جات سمیت ہر چیز کی قیمت مارکیٹ میں دگنی ہے غریب عوام ان حالات میں اپنی ضروریات کیسے پوری کرسکتے ہیں جب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو اس کا فائدہ منافع خور اور گرانفروش اٹھاتے ہیں مگر جب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سستی کردی جاتی ہیں تب بھی مہنگائی کی شرح میں کوئی کمی نہیں آتی، مافیاز مارکیٹ میں عوام کو مہنگے داموں چیزیں فروخت کرتے ہیں ،عوام بہ مجبوری گھر کا کچن چلانے کی تگ و دوکرتے ہیں۔
جب تک پرائس کنٹرول کمیٹیوں فعال نہیں ہونگی، حکومتی سطح پر سخت اقدامات نہیں اٹھائے جائینگے مارکیٹوں میں چیزیں مہنگے داموں ہی فروخت ہونگی۔
یہ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے ثمرات عوام تک پہنچائے، مافیاز کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے جو غریب عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔
اداریہ شماریات کی ہفتہ وار رپورٹ میں واضح ہے کہ ہر ہفتے دس سے زائد چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوجاتا ہے جو کہ عوامی ضروریات سے جڑی ہیں لہذا مہنگائی میں کمی کے حکومتی دعوؤں کے برعکس ملک میں مہنگائی کی شرح زیادہ ہے۔
ضروریہ اشیاء ، کرایہ سب میں آئے روز اضافہ کیا جاتا ہے ۔
عوام کو ان مافیاز سے چھٹکارا دلانے کیلئے حکومتی مشینری کو متحرک ہونے کی ضرورت ہے تاکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عام لوگوں تک پہنچے نیز مارکیٹوں میں پرائس لسٹ آویزاں کرنے پر زور دیا جائے ،ٹرانسپورٹ کرایوں میں بھی کمی لانے کیلئے لسٹ آویزاں کرنے پر ٹرانسپورٹرز کو پابند کیا جائے۔

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *