کوئٹہ: ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی بیان میں حلقہ پی بی 40 اور ہزارہ ٹاون کے عوام پر مسلط فارم 47 کے جعلی پیرا شوٹر ایم پی اے کی اسمبلی فلور پر ہزارہ ٹاون کو پانی کے درپیش مسئلے پر ہرزہ سرائی اور پارٹی پر بے بنیاد الزامات کو انکی بوکھلا ہٹ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے
کہ زر اور زور کے زریعے عوام کی رائے چرانے والے جعلی ایم پی اے ندامت اور شرمندگی کے باعث نہ تو حلقے کادورہ اور نہ ہی عوام کا سامنا کرسکتے ہیں، اسمبلی فلور پر جھوٹ کا سہارا لیکر اپنے آپ کوعوام کا ہمدرد ثابت کرنے کی ناکام کوشش عوام فریبی کے سوا کچھ نہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہزارہ ٹاون کو پانچ دہائیوں سے پانی کا مسئلہ درپیش ہے، کسی دور حکومت میں اس اہم مسئلہ کی جانب توجہ نہیں دی گئی جسکا فائدہ پرائیوٹ ٹھیکیداروں نے پانی فروخت کرنے کی صورت میں اٹھایا۔
پارٹی کے سابق ایم پی اے نے آبنوشی کے مسئلہ کو اپنی ترجیحات میں شامل کرتے ہوئے 2019-20 اور بعد ازاں دیگر بجٹوں میں ہزارہ ٹاون اور حلقہ پی بی 40 کی آبنوشی کے نئے ٹیوب ویلز، واٹر ٹینکس اور پائپ لائنوں کی مد میں 41 کروڑ پچاس لاکھ روپے کی کثیر لاگت سے 33 اسکیمیں منظور کرائیں جو 2019 سے 2023 تک کی پی ایس ڈی پی ریکارڈ کا حصہ ہیں۔
لیکن محکمہ پی ایچ ای اور واسا کی عدم دلچسپی اور سست روی سمیت مقامی سطح پر حائل رکاوٹوں کے باعث عوامی نوعیت کے اہم منصوبے بر وقت مکمل نہیں ہوسکے۔
پارٹی کا روز اول سے یہ موقف اور کوشش رہی ہے کہ عوام کو واٹر ٹینکر اور پرائیویٹ ٹھیکیداروں سے نجات دلا کر محکمہ واسا کے زریعے پانی کی سپلائی کا عمل شروع کیا جائے جسکے لئے پارٹی نے اپنے دور حکومت میں نئی آسامیوں کی منظوری بھی لی تھی لیکن افسوس کہ 90 سے ذائد اسامیاں مشتہر ہونے سے قبل موجودہ فارم 47 کی حکومت نے منسوخ کردی ہیں
جو ہزارہ ٹاون اور حلقہ 40 اور پی بی 42 کے عوام کیساتھ بد ترین نا انصافی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایچ ڈی پی کے نمائندے اسمبلی میں نہ ہونے کے باوجود اب بھی ہزارہ ٹاون اور حلقہ 40 کے حقیقی نمائندے ہیں جو آبنوشی کے مسئلے کے مستقل حل کیلئے مسلسل کوششیں کررہے ہیں اس سلسلے میں ایم ڈی واسا اور سیکریٹری پی ایچ ای سے متعدد اجلاس ہوچکے ہیں جس میں بتا یا گیا
کہ ایچ ڈی پی کے ایم پی اے قادر نائل کے فنڈز سے ہزارہ ٹاون میں چار تالاب مکمل کرلیے گئے ہیں، متعدد ٹیوب ویلز عنقریب فعال ہونگے اور فیز ون کے تحت 3500 گھرانوں کو واسا کے زیر انتظام پانی کی سپلائی جلد شروع کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے اس دوران اگر واسا کی جانب سے مزید لیت و لعل سے کام لیا گیا تو پارٹی بھر پور احتجاج کریگی۔
بیان میں کہا گیا ہے اسمبلی فلور پر جعلی ایم پی اے کی جانب سے پارٹی لیڈر شپ پر بے بنیاد الزامات اور کردار کشی کی تحقیقات کرائی جائیں۔
2024-25 کے بجٹ میں ہزارہ ٹاون میں ایک اینٹ تک نہ رکھنے والے پیرا شوٹر کو ہزارہ قوم اور انکی نمائندہ پارٹی پر انگلی اٹھانے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائیگی۔
Leave a Reply