پاکستان کی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ ’انڈیا میں 15 مقامات پر پاکستان کے حملے کی خبر جھوٹ ہے، انڈین حکومت اپنے فائدے کے لیے ڈرامہ کر رہی ہے تاہم جب پاکستان حملہ کرے گا تو وہ نظر بھی آئے گا اور گونج بھی سنائے دے گی اس کے لیے ہمیں انڈین میڈیا کے بتانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔‘
جمعرات کو پاکستان کے وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’مشرقی سرحد پر ہماری گہری نظر ہے اور ہر متحرک شے کو مانیٹر کیا جارہا ہے اور اسے گرایا جارہا ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ گذشتہ شب ’انڈیا کی فضائی حدود سے چار پروجیکٹائلز جو ممکنہ طور پر میزائل معلوم ہوتے تھے نظر آئے۔ ان میں سے تین انڈیا نے خود اپنی حدود میں امرتسر میں گرائے جبکہ ایک سرحد پار کر کے پاکستان کے ضلع گجرات کے علاقے ڈنگہ کی طرف آیا جسے مار گرایا گیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اس کا فرانزک کروایا جا رہا ہے جس کے بعد ہی بتایا جا سکتا ہے کہ یہ میزائل تھا یا کچھ اور۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انڈیا کا دعوی جھوٹ پر مبنی ہے کیونکہ ’کوئی بھی میزائل جب چلایا جاتا ہے تو وہ اپنے ڈیجیٹل نشانات چھوڑتا ہے، اگر 15 مقامات پر حملہ کیا جاتا تو اس کے شواہد ضرور ہوتے۔‘
جمعرات کو انڈیا کی جانب سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لاہور، گوجرانوالہ، چکوال، اٹک، راولپنڈی، بہاولپور، میانو چھور اور کراچی سمیت دیگر علاقوں کی جانب بھیجے جانے والے ڈرونز کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کے کئی مسلح ڈرونز نے کئی مقامات پر پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور پاکستان نے ان کو مار گرایا ہے۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ انڈیا کے مار گرائے جانے والے ڈرونز کی کل تعداد 29 ہو گئی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے ہروپ ڈرونز کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ’انڈیا نے اسرائیلی ساختہ ڈرونز بھیج کر یہ سمجھا تھا کہ یہ چھوٹے ہیں نظر نہیں آئیں گے۔ ہماری سب پر نظر ہے۔ ہمیں پتا تھا کہ ان کو کہاں اور کیسے گرانا ہے۔ ان کو مار گرانے کا ایک طریقہ کار ہے۔ ہم نے 29 ڈرونز مار گرائے ہیں اور صرف ایک ڈرون اپنے کچھ مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب ہوا جس کے نتیجے میں پاکستان کے کچھ آلات کو نقصان پہنچا ہے۔‘
انھوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ ’ان میں سے ایک ڈرون ننکانہ صاحب میں سکھ مذہب کے مقدس مقام کو نشانہ بنانے کے لیے بھی بھیجا گیا تھا۔‘
اس موقع پر نائب وزیر اعظم اسحٰق ڈار نے کہا کہ انڈیا کا فوجی تنصیبات پر حملے کا دعویٰ سفید جھوٹ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’انڈیا نے آج جو پاکستان کے اندر اسلام آباد سے کراچی تک دو درجن مقامات پر ڈرونز بھیج کر جو کام کیا ہے وہ افسوسناک، شرمناک اور قابل مذمت ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’انڈیا نے راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان نے انڈیا کے پانچ جنگی طیارے گرائے یہ شاید ان سے ہضم نہیں ہو رہا اور وہ اپنی خفت مٹانے کے لیے یہ حرکتیں کر رہا ہے۔‘
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ انڈیا کی جانب سے ایک کہانی بنائی گئی کہ پاکستان نے کل رات پھر انڈیا کے اندر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حملے کیے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ’پاکستان نے انڈین پنجاب کے کسی شہری علاقے میں کارروائی نہیں کی اور ایک ذمہ دار ملک کے طور پر ہر ممکن سٹریٹیجک احتیاط کا مظاہرہ کیا۔‘
اسحاٰق ڈار کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے، شہریوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں، پاک افواج دفاع کے لیے پرعزم ہیں۔‘
Leave a Reply