|

وقتِ اشاعت :   4 hours پہلے

پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے انڈین حملوں کے جواب میں کارروائی کا آغاز کر دیا ہے جسے ’آپریشن بنیان مرصوص‘ کا نام دیا گیا ہے اور اس کے تحت پٹھان کوٹ، اودھم پور اور براہموس عسکری اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ اس آپریشن کے آغاز سے قبل پاکستانی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شب انڈیا نے فضا سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کے ذریعے راولپنڈی کے نور خان ایئر بیس، شورکوٹ ایئر بیس اور مرید ایئر بیس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔

 

پاکستان نے بھارتی حملوں کے جواب میں بھارتی فوج کی تنصیبات پر حملے کیے، پاکستان کے فتح میزائلوں کے حملوں کے بعد بھارت کی ادھم پور ایئربیس تباہی کے مناظر پیش کرنے لگی۔

 

پاکستانی میزائلوں سے بیاس کے علاقے میں براہموس اسٹوریج سائٹ تباہ کردی گئی جب کہ پاک فوج نے پٹھان کوٹ میں ایئرفیلڈ کو بھی تباہ کردیا، راجوڑی میں پاکستان میں دہشت گردی کروانے والا بھارتی ملٹری انٹیلیجینس کا تربیتی مرکز بھی تباہ کر دیا۔

بھارت کی سرسہ ایئرفیلڈکی تباہی کی کنفرمیشن انڈین میڈیا نے خود کر دی۔

پاک فوج نے نئی دہلی میں بھی کچھ اہداف کو نشانہ بنایا ہے، بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹر کے جی ٹاپ اور اڑی میں سپلائی ڈپو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔

 

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی بھارتی جنگی جنون کے خلاف ایک واضح پیغام ہے کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور قومی سلامتی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

راجوڑی میں پاکستان میں دہشت گردی کروانےوالا بھارتی ملٹری انٹیلیجینس کا تربیتی مرکز بھی تباہ کر دیا گیا۔

سیکیورٹی حکام نے مزید کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ بھارت کو اس کے جارحانہ عزائم کا بھرپور جواب دیا جائے۔

پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں شروع کے گئے آپریشن بنیان مرصوص کے دوران آدم پور میں بھارت کا ایئرڈیفنس سسٹم ایس400تباہ کردیا جبکہ پاک فضائیہ نے کارروائی کے دوران بھارتی فوج کا سیٹلائٹ جام کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی دفاعی نظام جے ایف 17 تھنڈرز کے ہائپرسونک میزائلوں نے اڑایا، بھارت کے دفاعی نظام ایس 400 کی مالیت ڈیڑھ ارب ڈالر ہے۔

دوسری جانب سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے بھارتی فوج کی سیٹلائٹ جام کردی، پاک فضائیہ کی کارروائی کے بعد بھارتی فوجی سیٹلائٹ نے کام چھوڑ دیا۔

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *