|

وقتِ اشاعت :   4 hours پہلے

بلوچستان میں عوامی مفاد کے منصوبوں میں تاخیر دیرینہ مسئلہ ہے اس کی ذمہ دار متعلقہ محکمے ہیں وزراء اور ان کے ماتحت آفیسران مکمل جوابدہ ہیں جن کا کام ہی عوام کے مسائل حل کرنا اور انہیں سہولیات فراہم کرنا ہے ۔
فنڈز کا اجراء اس لئے کیا جاتا ہے تاکہ منصوبوں کی تکمیل کو بروقت یقینی بنایا جاسکے۔
بلوچستان میں افسر شاہی بھی بیڈ گورننس اور ترقی میں رکاوٹ کی بڑی وجہ ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی متعدد بار منصوبوں کی تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے آئے ہیں کہ مفاد عامہ کے منصوبوں میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی مگر اس کے باوجود گرین بسوں کی خریداری میں تاخیر کی جارہی ہے جبکہ محکمہ کھیل کے منصوبے بھی 2015 سے نامکمل ہیں ۔
اس کے علاوہ بھی صوبے میں متعدد منصوبوں کی بروقت تکمیل نہ ہونے سے ان کی لاگت بڑھ جاتی ہے جس سے صوبے کے خزانے کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے ۔
محدود وسائل اور فنڈزسے منصوبوں کی تکمیل یقینی بنانے سے ایک تو صوبے میں ترقی کی رفتار تیز ہوتی ہے عوام کو فائدہ پہنچتا ہے اور اضافی بوجھ صوبائی خزانہ پر نہیں پڑتا۔
بہرحال ایک بار پھر گرین بسوں کی خریداری میں تاخیر پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے برہمی کا اظہار کیا ہے اور سخت تاکید کی ہے کہ گرین بسیں جون سے قبل سڑکوں پر لائی جائیں، مزید تاخیر ناقابل برداشت ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام پر عملدرآمد کے جائزہ اجلاس میں محکمہ ترقیات و منصوبہ بندی کی جانب سے جاری منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
محکمہ ٹرانسپورٹ کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی تاکید کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ تمام محکمے جون سے قبل جاری منصوبے مکمل کریں، سست رفتار منصوبوں کے فنڈز فعال اسکیموں کو منتقل کیے جائیں۔
میر سرفراز بگٹی نے محکمہ کھیل کے 2015 سے نامکمل منصوبوں پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں ذمہ داروں کا تعین کیا جائے، منصوبوں میں تاخیر عوام کے لیے مسائل اور اخراجات میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔
بہرحال وزیراعلیٰ بلوچستان متعلقہ محکموں کے وزراء ، سیکرٹریز سے جواب طلبی کریں جو حکومتی مشینری کا حصہ ہیں۔
منصوبوں کی بروقت تکمیل نہ ہونے سے گورننس پر اثرات پڑتے ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کے صوبے کی ترقی، خوشحالی اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے سنجیدہ اقدامات قابل ستائش ہیں اور تمام محکموں کی بہتری سمیت صوبے کے مسائل حل کرنے کیلئے ان کی کاوشیں اور عملی کردار قابل تعریف ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *