|

وقتِ اشاعت :   5 hours پہلے

کوئٹہ ؛  پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ بیان میں صوبے کے تمام یونیورسٹیز ، کالجز ، سکول اور تعلیمی نظام کو شدید ترین بدحالی سے دوچار کرنے اور یونیورسٹیز کے پروفیسرز ، لیکچررز،تمام انتظامی امور سرانجام دینے والوں کو کئی ماہ تک تنخواہیں نہ دینے اور انہیں مشکلات سے دوچار کرنے کی پالیسی کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بولان میڈیکل یونیورسٹی کو کالج بنانے کی منفی مفاداتی سوچ کی کھلی مظہر ہے ۔

اس طرح زرعی یونیورسٹی کوئٹہ کو کالج میں بدلنے اور یونیورسٹی ختم کرنے کی سازشیں ہورہی ہیںجسے کسی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔

ایک سروے کے مطابق صوبے کے تقریباً 30لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں صوبے میں گھوسٹ سکولز اور غیر حاضر اساتذہ کی تعداد ہزاروں میں ہیں اور صرف یہی نہیں صوبے کی نام نہاد حکومت صوبائی کل بجٹ کا صرف تین فیصد تعلیم پر خرچ کررہی ہے اور اسی طرح عالمی مادری زبانوں کے ماہرین مسلسل رپورٹس جاری کررہے ہیں

کہ مادری زبان کے برخلاف غیر وں کی زبان میں تعلیم شروع کرنے والے بچوں کی صلاحیتیں 60فیصد کم ہوجاتی ہے اور اس طرح ملک میں شروع دن سے قومی مادری زبانوں کے ساتھ یہ منفی اور غیر فطری بنیادی علم دشمنی کا عمل جاری ہے ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اربوں روپے کے عوامی خزانے کے اخراجات کے بعد منفی ذاتی مفادات کے لیے تعمیر شدہ یونیورسٹیز کو کالجز میں بدلنا ، سکولوں اور کالجوں کو بند رکھنا اور جاری یونیورسٹیوں کے ٹیچنگ اور انتظامی عملے کو بار بار کچکول اٹھانے پر مجبور کرنا فارم 47کے مسلط نااہل ناکام نام نہاد نمائندوں اور ان سے بھاری رشوت لیکر مسلط کرنا اور ان کے ذریعے صوبے کے تمام امور برباد کرنے کے ساتھ ستاھ تعلیمی دشمنی اور بربادی کے مرتکب ہوئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ پبلک سروس کمیشن کے نتائج نے میرٹ کی دھجیاں اُڑانے اور پشتون قوم کے مایہ ناز قابل ترین طلباء میں مایوسی پھیلانے کی دانستہ سازش ہے جسے برداشت نہیں کیا جائے گا

اور پشتو اختیاری مضمون کورس سے نکالنے کے غیر آئینی ، غیر قانونی اقدام کا نوٹس لینا ضروری اور لازمی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یونیورسٹیوں کے طلباء پر فیس بڑھانے کا بنیادی مقصد دراصل انتہائی غریب طلباء پر علم کے دروازے بند کرنے کے مترادف ہیں اور ایسا دکھائی دیتا ہے کہ موجودہ مسلط فارم 47کے نام نہاد ممبران او ر ان کے نام نہاد حکومت /حکومتیں پشتونوں کو تعلیم ، تجارت ، کاروبار اور روزگار سے محروم کرناہے ۔

پارٹی یونیورسٹیز، کالجز اور سکولوں کی زبوں حالی پر اپنے غیور جمہوری وطن دوست عوام کی مدد اور تعاون سے احتجاجی راہ اپنائے گی جس کی تمام تر ذمہ داری مسلط نااہل ناکام فارم 47کے نمائندوںاور انکی حکومتوں پر عائد ہوگی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *