تربت:صوبائی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات میر ظہور احمد بلیدی اور صوبائی مشیر برائے کھیل و امورِ نوجواناں مینا مجید کی سربراہی میں ضلع کیچ سمیت مکران ڈویژن میں ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کمشنر مکران آفس تربت میں منعقد ہوا اجلاس میں کمشنر مکران داؤد خان خلجی، ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ، مختلف محکموں کے افسران، پراجیکٹ ڈائریکٹرز، محکمہ مواصلات و تعمیرات، ایریگیشن اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔
اجلاس میں متعلقہ محکموں نے اپنے اداروں کے زیر نگرانی ترقیاتی منصوبوں کی فزیکل و فنانشل صورتحال پر اجلاس کو بریفنگ دی ظہور احمد بلیدی نے بلیدہ ٹو پروم روڈ 48.96 ارب روپے اور پروم ٹو جہلگی روڈ 45 ارب روپے کو سرحدی علاقوں کے لیے ”گیم چینجر” منصوبے قرار دیا۔
انہوں نے تربت یونیورسٹی فیز ٹو 14.56 ارب روپے اور ساؤتھ بلوچستان منصوبے کے تحت شاہراہوں کی تعمیر کو تعلیمی و معاشی ترقی کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں سے نئے دور کا آغاز ھوگا ان تمام اجتماعی منصوبوں کی تکمیل سے عوام لوگوں کو فائدہ ھوگا اجلاس میں گیشکور ڈیم 11.78 ارب روپے اور دیگر واٹر ریزروائرز کی افادیت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور کہا کہ ان منصوبوں سے زرعی بہتری اور مقامی آمدنی میں اضافہ متوقع ہے صوبائی مشیر مینا مجید نے تربت مند روڈ 19.57 ارب روپے، نہنگ پل 57 کروڑ روپے، مند کے تعلیمی منصوبوں، ٹیچر ہاسٹلز اور سب تحصیل مند میں گرڈ اسٹیشن کی تعمیر کو عوامی فلاح کی جانب اہم پیشرفت قرار دیا
اجلاس میں تربت سٹی ڈویلپمنٹ، بلیدہ ٹاؤن پروجیکٹ، تربت-بلیدہ روڈ اور تربت ائیرپورٹ کی تعمیر پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا اجلاس میں صوبائی قیادت نے متعلقہ افسران کو منصوبوں کی بروقت تکمیل، مؤثر نگرانی اور اعلیٰ تعمیراتی معیار یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
Leave a Reply