اسلام آباد :وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ حکومت ٹیرف ریشنلائزیشن کے ذریعے ملکی برآمدات کو 60 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے جامع اقتصادی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔
وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے اتوار کو یہاں سرکاری خبررساں ادارے سے اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ ٹیرف ریشنلائزیشن اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے جو مختصر، درمیانی اور طویل مدتی اقتصادی اور تجارتی پالیسیوں کے اہداف کے ذریعے آئندہ پانچ سال میں قومی برآمدات کو 60 ارب ڈالر تک بڑھانے کا منصوبہ ہے۔
وزیر تجارت نے کہا کہ تجارتی لبرلائزیشن کو فروغ دینے میں ٹیرف کا کلیدی کردار ہے جس کے لیے وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ہدایات پر حکومت نے ایک جامع ٹیرف پالیسی بنائی ہے جس سے ملکی تجارت کا حجم بڑھے گا اور پاکستان کو نئی منڈیوں میں داخل ہونے کا موقع ملے گا۔
جام کمال نے کہا کہ حکومت نے آئندہ 5 سالوں میں ملکی برآمدات کو 60 ارب ڈالر تک بڑھانے کا منصوبہ بنایا ہے اور اس سلسلے میں وزیراعظم محمد شہباز شریف پالیسی گائیڈ لائنز دے رہے ہیں۔
مختلف ممالک کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدوں (ایف ٹی ایز )سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کی تجارت کو وسعت دینے اور ان معیشتوں کے ساتھ ملک کی تجارت کو آزاد کرنے کا آپشن دینے کے لیے بین الاقوامی مارکیٹ میں نئی اشیا متعارف کرانے کے لیے تجارتی تنوع پر کام کر رہی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے چین، ملائیشیا اور سری لنکا کے ساتھ ایف ٹی اے کو حتمی شکل دی ہے اور اسی طرح ترکی، تھائی لینڈ اور ایران کے ساتھ ایف ٹی اے ابھی مذاکرات کے مرحلے میں ہیں جس میں ٹیرف پالیسی کا کردار بہت اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ وسطی ایشیائی ممالک ازبکستان، آذربائیجان اور انڈونیشیا کے ساتھ پاکستان کا ترجیحی تجارتی معاہدہ (پی ٹی اے) ان ممالک کے ساتھ تجارت میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے وسطی ایشیائی سمیت علاقائی ممالک کے ساتھ اپنی تجارت کو ترجیح دی اور شمالی اور جنوبی امریکہ کی غیر روایتی منڈیوں میں بھی اپنی مصنوعات کو فروغ دیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی اور علاقائی تجارت میں آزاد تجارت کی حمایت کرتا ہے
اور اس حوالے سے پالیسیاں بھی مرتب کی جا رہی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے ٹیرف ریشنلائزیشن پالیسی کے وژن نے ملک کو عالمی سطح پر آزاد اور مضبوط معیشت کے طور پر ابھا را ہے جس سے نہ صرف ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ مختلف ممالک کے ساتھ پاکستان فری ٹریڈ ایگریمنٹ کی افادیت میں بھی اضافہ ہوگا اور ملکی معیشت کو( جی وی ایس گلوبل چائوین سپلائی )سے منسلک کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ برآمدی مسابقت اور صنعتی کارکردگی کی قیمت پر پاکستان میں محصولات نے تاریخی طور پر آمدنی کے ایک اہم ذریعہ کے طور پر کردار اداکیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی تبدیلی، برآمدی مسابقت ، صنعتی کارکردگی کا فروغ اور ممکنہ عالمی اور علاقائی منڈیوں کے ساتھ تجارتی انضمام کے لیے ٹیرف کی معقولیت بہت اہم ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ ایک اہم پالیسی ہے جس کا مقصد ادارہ جاتی صلاحیت کو بڑھانے،
تجارتی معاہدوں کو مزید مضبوط بنانے اور برآمدات پر مبنی صنعت کاری کو فروغ دینے کے لیے ویلیو ایڈڈ اور تیار اشیا پر ٹیرف کو کم کرنا ہے۔جام کمال خان نے کہا کہ حکومت کی ٹیرف ریشنلائزیشن پالیسی کی وجہ سے ملکی معیشت موثر ہوگی اور پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے صنعتی پیداوار اور تجارتی مسابقت حاصل کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں ڈیٹا سائنس اور شماریات اہم ہیں اور حکومت نے 15 ممکنہ برآمدی شعبوں کا تشخیصی مطالعہ کیا ہے اور مختلف حلقوں سے دستیاب اعداد و شمار کی روشنی میں ٹیرف کو کم یا بڑھانے کے لیے عملی فیصلے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ علاقائی تجارت حکومت کی بنیادی توجہ ہے اور آذربائیجان سمیت پانچ وسطی ایشیائی ریاستیں، یورپی ممالک کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی روابط بڑھانے کے لیے اہم ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ازبکستان، قازقستان، تاجکستان، ترکمانستان اور کرغزستان پاکستان کے ساتھ مستقبل کی تجارت میں اہم تجارتی شراکت دار ہیں۔
Leave a Reply