بلوچستان میں امن و امان کا مسئلہ دیرینہ ہے جس پر ایک لانگ ٹرم پالیسی بنانے کی ضرورت ہے تاکہ صوبے میں دیرپا امن قائم ہوکیونکہ ملک اندرون خانہ عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا خاص کر بلوچستان جو دہائیوں سے محرومی اور پسماندگی کا شکار ہے۔
مختلف حکومتوں کے ادوار میں بلوچستان میں گورننس اور ترقیاتی منصوبوں میں عدم دلچسپی سے کام لیا گیا، کرپشن کے متعدد اسکینڈلز بھی رپورٹ ہوئے جن میں حکومتی وزراء ، مشیران، سیکرٹریز، آفیسران کے براہ راست ملوث ہونے کے شواہد بھی سامنے آئے مگر افسوس ان کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی جس کی وجہ سے کرپشن زور پکڑتا گیا۔
بہرحال 2008ء میں پاکستان پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں بلوچستان کو این ایف سی ایوارڈ سمیت متعدد منصوبے دیئے گئے ،نوجوانوں کی بڑی تعداد کو روزگار کی فراہمی ممکن ہوئی جس سے بلوچستان کے بعض مسائل حل ہوئے مگر اب بھی بلوچستان میں بہترین انفراسٹرکچر، عوامی مفاد کے منصوبوں کی اشد ضرورت ہے بعض منصوبوں پر کام جاری ہے اس کے علاوہ بھی صوبائی سطح پر اپنے وسائل اور میگا منصوبوں سے بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے اعلیٰ تعلیم، ہنر مند بنانے، روزگار کے مواقع پیدا کرنا، شاہراہوں کی تعمیر، ٹرانسپورٹ اور ریلوے کا بہترین نظام، مواصلاتی نظام کی بہتری، صنعتی زونز، بجلی گھر وں کی تعمیر، پاک ایران سرحد پر قانونی تجارتی سرگرمیوں کی بحالی، صحت، تعلیم جیسے دیگر منصوبوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، اس سے بلوچستان کے نصف سے زائد مسائل حل ہونگے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی جانب سے گورننس اور ترقیاتی منصوبوں، تعلیم، صحت پر خاص توجہ دی جارہی ہے جس کے مثبت نتائج بھی برآمد ہورہے ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ہفتہ کو ایوان صدر اسلام آباد میں صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ نے صدر مملکت کو بلوچستان کی مجموعی انتظامی صورتحال، امن و امان کے امور اور صوبے کو درپیش چیلنجز سے متعلق تفصیل سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے صدر مملکت کو بتایا کہ بلوچستان میں گورننس کو بہتر بنانے، عوامی خدمات کی فراہمی اور سکیورٹی کے قیام کے لیے قابل عمل حکمت عملی کے تحت ٹھوس اقدامات کئے جارہے ہیں تاکہ عام آدمی کی بہتری کیلئے حکومتی پالیسیوں اور امور کو نتیجہ خیز بنایا جاسکے اور بہتر سروس ڈلیوری کے ذریعے عوامی مشکلات بتدریج کم ہوں ۔
بہرحال پاکستان پیپلز پارٹی مرکزی حکومت میں شامل نہیں مگر وفاقی حکومت کو پیپلز پارٹی کی سپورٹ حاصل ہے ،وفاقی حکومت سے پیپلز پارٹی بلوچستان کی ترقی و خوشحالی سے جڑے اہم منصوبے لے سکتی ہے اور ن لیگ کے ساتھ ملکر بلوچستان میں امن و خوشحالی کیلئے ملکر کام کرسکتی ہے، دونوں جماعتوں کی ترجیحات میں بلوچستان کی ترقی و امن شامل ہے۔
امید ہے کہ صدر مملکت اس میں اپنا بہترین کردار ادا کرینگے تاکہ بلوچستان بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہو اور اس کے دیرینہ مسائل حل ہوں۔
بلوچستان میں امن و خوشحالی دیرینہ خواب، صوبائی اور وفاقی حکومت کا ترقی کیلئے اہم کردار!

وقتِ اشاعت : 4 hours پہلے
Leave a Reply