|

وقتِ اشاعت :   6 hours پہلے


وزیر اعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت کوئٹہ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے جائزہ اجلاس میں مرکزی شہر کو ڈاؤن ٹاؤن ڈکلئیر کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
کوئٹہ کا وسطی علاقہ ڈاؤن ٹائون قرار دیا گیا ہے، یہ فیصلہ ٹریفک کو منظم کرنے کے لیے کیا گیا ہے، ڈاؤن ٹاؤن میں رکشوں کی بجائے محدود تعداد میں الیکٹرک کاریں چلائی جائیں گی۔
خواتین کے لیے خصوصی پنک کاریں بھی شامل ہوں گی۔ دارالحکومت کوئٹہ میں ٹریفک منیجمنٹ کے لیے اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
کوئٹہ شہر میں ٹریفک کا مسئلہ دیرینہ ہے ،ٹریفک کے دبائو کی وجہ سے کوئٹہ شہر کی آبادی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔
ٹریفک جام نے شہریوں کیلئے بے تحاشہ مسائل پیدا کئے ہیں۔
شہر میں لاکھوں موٹر سائیکلیں، ہزاروںغیر قانونی رکشے چل رہے ہیں، مال برداری کیلئے بڑی گاڑیاں اور لوڈرز جبکہ بڑی تعداد میں غیر قانونی اسمگل شدہ کابلی گاڑیاں بھی چل رہی ہیں جن کی وجہ سے ٹریفک کا دباؤ بہت زیادہ ہے منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہوتا ہے۔
شہر کے وسطی علاقوں میں بغیر کسی منصوبہ بندی کے بڑے بڑے پلازے تعمیر کئے گئے ہیں جہاں پارکنگ کا کوئی انتظام موجود نہیں، شہری گاڑیوں کو سڑکوں پر پارک کرتے ہیں، اس وجہ سے بھی ٹریفک کا دباؤ بہت زیادہ رہتا ہے۔
بلوچستان حکومت کی جانب سے کوئٹہ کے وسطی علاقے کو ڈاؤن ٹاون قرار دیا گیا ہے تاکہ ٹریفک کے مسائل پر قابو پایا جاسکے ۔
بہرحال ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کیلئے ٹرانسپورٹ نظام کو جدید بنیادوں پر استوار کرنے کی ضرورت ہے، شہر میں غیر قانونی گاڑیوں، غیر قانونی پارکنگ، اہم تجارتی مراکز پر فٹ پاتھ پر تجاوزات اور گاڑیوں کی پارکنگ کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے جائیںجبکہ معیاری ٹرانسپورٹ جس میں بس سروس، اندرون شہر ٹرین چلائے جائیں۔
پل، انڈر پاسز، لنک سڑکیں تعمیر کی جائیں۔
ایک میگا منصوبہ ٹرانسپورٹ اور ٹریفک نظام کیلئے پلان کیا جائے اس سے ٹریفک کے دبائو میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *