ملکی معیشت گوکہ بہتر سمت میں جارہی ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے قسط بھی جاری کردیا گیا ہے تاکہ پاکستان میں معاشی سرگرمیوں سمیت دیگر منصوبوں کا تسلسل جاری رہے۔
حکومتی اخراجات میں کمی لانے کی زیادہ ضرورت ہے اضافی اخراجات کو کم کیا جائے جبکہ ٹیکس نیٹ کو بڑھایا جائے ٹیکس نیٹ میں ان کو لایا جائے جو اب تک ٹیکس نیٹ میں شامل نہیں خاص کر مخصوص اشرافیہ ٹیکس نہیں دے رہی اور بڑے صنعت کار سمیت دیگر شعبوں سے جڑی شخصیات ٹیکس ادا نہیں کررہے جن کے اثاثے زیادہ اور کاروبار بڑے پیمانے پرپھیلے ہوئے ہیں۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کیلئے حکومت اقدامات اٹھائے، ٹیکس کا سارا بوجھ عوام پر نہ ڈالا جائے جبکہ مہنگائی میں بھی کمی لانے کیلئے ٹھوس حکمت عملی بنائی جائے۔
آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات میں مالیاتی ادارے نے پاکستان سے مہنگائی کو 5 سے 7 فیصد ہدف میں لانے پر زور دیا ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف مشن کا دورہ پاکستان مکمل ہو گیا، مالی سال 2025-26 کے بجٹ پر پاکستانی حکام سے تعمیری بات چیت ہوئی۔
پاکستان کا پرائمری سرپلس کا ہدف 1.6 فیصد مقرر کیا گیا ہے، زرمبادلہ ذخائر کی بحالی اور شرح مبادلہ میں لچک لانا ہو گی، اصلاحات کے لیے پاکستانی حکام پْراعتماد ہیں، آئندہ دنوں میں بجٹ پر مزید بات چیت جاری رہے گی۔
پاکستان میں توانائی کی لاگت کم کرنے کے لیے بات چیت ہوئی جبکہ معاشی ترقی کی شرح بڑھانے کے لیے بنیادی اصلاحات پر بھی مشاورت ہوئی، معاشی پالیسی مضبوط اور دیرپا بنانے کے لیے بھی زور دیا گیا تاکہ کوئی خلا نہ رہے۔
معاشی پالیسی کے لیے مانیٹری پالیسی سخت بنائی جائے، اسٹیٹ بینک افراط زر کو مدنظر رکھتے ہوئے مانیٹری پالیسی بنائے، آئندہ مالی سال زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم رکھے جائیں اور کرنسی کا ایکسچینج ریٹ مارکیٹ کے مطابق رکھا جائے تاکہ بیرونی دباؤ کو برداشت کر سکے۔ آئی ایم ایف اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دورہ پاکستان میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون کے مشکور ہیں، تعمیری بات چیت کرنے پر حکومت پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہیں، پاکستان کے معاشی پالیسی میں استحکام کے لیے کاربند رہنا قابل ستائش ہے، پاکستان کے ساتھ بات چیت مثبت انداز میں آئندہ بھی جاری رہے گی۔
آئی ایم ایف مشن کے سربراہ نیتھن پورٹر کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن بڑھائی جائے، آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ آئندہ بجٹ میں اخراجات کی ترجیحات پرمشاورت ہو۔
بہرحال ٹیکس آمدن بڑھانے کیلئے حکومت کی جانب سے سخت فیصلے اٹھانے کی ضرورت ہے جو ٹیکس ادا نہیں کررہے ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے، ایسی پالیسی بنائی جائے کہ ٹیکس کی ادائیگی ممکن ہو اور عام لوگوں پر سے بوجھ ختم ہوجائے کیونکہ عام لوگوں پر اس وقت ٹیکس اور مہنگائی کا بوجھ بہت زیادہ ہے لہذا حکومت کی ترجیح عوام کو ریلیف دینے پر زیادہ ہونا چاہئے تاکہ ان کی مالی مشکلات میں کمی آسکے۔
آئی ایم ایف کے شرائط، ٹیکس آمدن بڑھانے کا مطالبہ، حکومت عوام کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات اٹھائے!

وقتِ اشاعت : 6 hours پہلے
Leave a Reply