کوئٹہ: بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی جانب سے کوئٹہ میں انسانی صحت کے لیے سنگین خطرہ بننے والی زرعی سرگرمیوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں جاری ہیں۔
سیوریج کے آلودہ اور زہریلے پانی سے سبزیوں کی کاشت پر مکمل پابندی کے باوجود متعدد مقامات پر غیر قانونی طور پر مضر صحت فصلیں اگائے جانے پر بی ایف اے کی ٹیمیں متحرک ہو چکی ہیں۔اس سلسلے میں اتھارٹی کے گزشتہ چار روز سے جاری خصوصی کریک ڈاؤن کے دوران سینکڑوں ایکڑ اراضی پر کاشت کی گئی مضر صحت اور ناقص سبزیوں کو تلف کر دیا گیا۔
نیو سبزل کے مختلف مضافات خصوصاً سی پیک روڈ کوئٹہ کے اطراف میں تلف کردہ زیر کاشت فصلوں میں سلاد، پیاز، پودینہ، گھوبی اور پالک شامل تھیں جو نالوں کے آلودہ پانی سے تیار کی جا رہی تھیں۔ ڈائریکٹر جنرل بی ایف اے وقار خورشید عالم کے مطابق عوامی صحت کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے ، کسی کو یہ اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ ذاتی فائدے کے لیے شہریوں کی صحت سے کھیلے۔
گندے پانی سے خوراکی فصلیں اگانا نہ صرف غیر قانونی بلکہ اخلاقی طور پر بھی مجرمانہ عمل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایسے تمام کاشتکاروں اور زمینداروں کو بارہا مطلع کیا جا چکا ہے کہ سیوریج کے پانی سے صرف غیر خوراکی (non-edible) فصلوں کی اجازت ہے اور اس ضمن میں خلاف ورزی پر سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
Leave a Reply