|

وقتِ اشاعت :   17 hours پہلے

کراچی:ریکودک مائننگ کمپنی(آر ڈی ایم سی )نے کراچی میں پاکستان سپلائر روڈ شو کا انعقاد کیا جس کا مقصد ملک بھر سے ممکنہ وینڈرز اور سپلائرز سے روابط قائم کرنا ہے۔ یہ روڈ شو ریکودک منصوبے کے لیے ایک مضبوط، جامع اور مسابقتی سپلائی چین کی تشکیل کےلیے آر ڈی ایم سی کی مسلسل کوششوں کا حصہ ہے۔ ریکودک دنیا کے سب سے بڑے غیر ترقی یافتہ تانبے اور سونے کے ذخائر میں سے ایک ہے۔
یہ روڈ شو آر ڈی ایم سی کی سپلائی چین ٹیم کی قیادت میں منعقد کیا گیا، جس میں بلوچستان کی چھوٹی اور درمیانے درجے کی کمپنیوں سمیت ملک بھر سے 200 سے زائد کاروباری اداروں نے شرکت کی۔ شرکاء کو ریکودک منصوبے کا تعارف، اس کی بنیادی اقدار، خریداری کے طریقہ کار، ٹیکس نظام، کمیونٹی ڈویلپمنٹ اقدامات، ایچ آر پالیسیوں اور تعمیراتی و آپریشنل مراحل کے دوران ممکنہ شراکت داری کے مواقع سے آگاہ کیا گیا۔
یہ ایکسپو گزشتہ برس کوئٹہ میں ہونے والے اسی نوعیت کے وینڈرز ایکسپو کے تسلسل کا حصہ ہے۔ فورم کے دوران شرکاء کو سوالات کرنے، کمپنی کی توقعات کو سمجھنے اور سپلائر رجسٹریشن کے عمل سے واقف ہونے کا موقع ملا۔
آر ڈی ایم سی کے سپلائی چین منیجر، مارٹن ہیوئنس نے اس موقع پر کہا:
“یہ ایونٹ مقامی معیشت کی ترقی کے لیے ہماری وابستگی کی ایک کڑی ہے۔ ریکودک پاکستان کی سب سے بڑی کاپر اور گولڈ مائننگ آپریشن بننے جا رہی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ مقامی وینڈرز اور سپلائرز، جو ہمارے تکنیکی، حفاظتی اور اخلاقی معیار پر پورے اترتے ہوں، اس میں شامل ہوں۔ ہم بین الاقوامی کمپنیوں کو بھی دعوت دے رہے ہیں کہ وہ ریکودک کے ساتھ بزنس کرکےپاکستان میں پائیدار ترقی کے مواقع میں سرمایہ کاری کریں۔”
ریکودک مائننگ کمپنی، جو حکومت بلوچستان اور حکومت پاکستان کے ساتھ مشترکہ منصوبے کے تحت کام کر رہی ہے، اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ ریکودک کو ذمہ دارانہ کان کنی اور جامع معاشی ترقی کی ایک مثال بنایا جائے۔ سپلائر روڈ شو آر ڈی ایم سی کی شفافیت، اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت اور پاکستانی کاروباری اداروں کے ساتھ طویل المدتی شراکت داری کے عزم کی عملی تصویر ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *