کوئٹہ: سینئر سیاستدان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے اجتماعی قومی امور پر صوبے کے لوگوں، حقیقی سیاسی کارکنوں کو یکجا کررہے ہیں،
حقیقی سیاسی کارکن،طلبہ، دانشور، ادیب، شعراء، وکلاء، فکری و تخلیقی شخصیات پرامن سیاسی مزاحمت کا حصہ بن کراجتماعی قومی امور پر آواز اٹھائیں،
یہ بات انہوں نے گزشتہ روز سراوان ہاؤس میں بلوچستان کے ضلع کچھی کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے ہم خیال سیاسی کارکنوں کی فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی،
نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہاکہ بلوچستان میں اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں صوبے میں کوئی اپوزیشن نہیں ہے سب اپنے چھوٹے چھوٹے گروہی اور ذاتی مفادات و مراعات کیلئے لگے ہوئے ہیں ایسے میں بلوچستان کے حقیقی سیاسی کارکنوں،طلبا، دانشوروں،
ادیب، شعراء، وکلاء، فکری و تخلیقی شخصیات پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ صوبے کے لوگوں کی رہنمائی کرکے مسائل کی نشاندہی کریں اگر آج بھی آواز نہیں اٹھائیں گے تو بلوچستان کے اجتماعی قومی مسائل،وسائل کی لوٹ مار، انسانی حقوق کی پامالیوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ اقتدار میں بیٹھے لوگ مراعات حاصل کرنے میں پانچ سال گزارکر چلے جائیں گے اورصوبے کے لوگوں کے مزید پانچ ساؒل ضائع کرنے کیلئے ایک نئے چہرہ کو ایجاد کیا جائیگا،
قومیں اپنے وقت کا ایک ایک سیکنڈ گنتی ہیں اگراب بھی وقت کا احساس نہیں کیا جائیگا تو ہم بحیثیت قوم مزید بحرانوں میں دھنستے چلے جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں پہلے سرکاری ملازمتیں اور ٹھیکے نیلام ہوتے تھے آج سیاسی جماعتوں کی سودے بازی کے نتیجے میں اسمبلی کی نشستیں نیلام ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ اور ان کے ساتھی دہائیوں سے صوبے کے اجتماعی قومی امور کی نشاندہی کرکے آواز بلند کرتے آرہے ہیں تاکہ اجتماعی نوعیت کے امور پر عوام کو بیدار کرسکیں۔
Leave a Reply