کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کے مطابق پبلک ہیلتھ انجینئرنگ گوادر میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے 2018 سے 2021 کے دوران 5 ارب 90 کروڑ روپے کے فنڈز کا ریکارڈ غائب ہے ،
4 ارب 90 کروڑ روپے کا ترقیاتی کام بغیر ٹینڈر من پسند کمپنیوں کو تقسیم کیا گیا ،محکمے نے 240ملین روپے کی ادائیگیوں پر انکم ٹیکس ہی نہیں دیا ،اکثر واٹر سپلائی اسکیموں میں 380 ملین روپے کی کرپشن کی گئی، فیول ، آئل ، اور مرمتی کام میں بھی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے ،
ایگزیکٹو انجینئر گوادر نے بغیر دستاویزات مختلف اخراجات کئے،پبلک اکائونٹس کمیٹی نے مانگی ڈیم کی تعمیرمیں تاخیر پر بھی خدشات کا اظہار کیا ہے
پبلک اکائونٹس کے مطابق منصوبے کی رننگ کاسٹ اصل قیمت سے 40 فیصد اوپر جا چکی ، مانگی ڈیم کی ابتدائی لاگت 7 ارب تھی ، ڈیم کی موجودہ لاگت 18 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے ، پی اے سی نے ڈیم کی سائٹ کے دورے کا فیصلہ کرتے ہوئے چیف سیکرٹری کو فنڈز جاری کرنے کی ہدایت کی ہے ، چیئرمین پبلک فنڈز کا تحفظ کیا جائے گا ،قومی وسائل لوٹنے نہیں دیں گے۔
Leave a Reply