حکومت نے آئندہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ میں مہنگائی کے دوبارہ بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
آئندہ مالی سال کے دوران صارف قیمت اشاریہ (CPI) کی بنیاد پر اوسط مہنگائی کی شرح 7.5 فیصد تک رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جو کہ موجودہ مالی سال کے 5 فیصد کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
منصوبہ بندی کی وزارت نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ درآمدات پر پابندیاں نرم کرنے اور قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے کرنٹ اکائونٹ خسارہ بڑھ سکتا ہے، جس سے آئندہ بجٹ میں بیرونی شعبہ دبائو کا شکار ہو سکتا ہے۔
سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی کا اجلاس 2 جون 2025 پیر کو متوقع ہے جس میں آئندہ بجٹ کے لیے مجموعی معاشی فریم ورک کی منظوری دی جائے گی، اجلاس میں مالی سال 26-2025 کے لیے 4.2 فیصد شرح نمو کا ہدف رکھا گیا ہے، جو کہ موجودہ مالی سال کی 2.68 فیصد شرح سے زیادہ ہے۔
دوسری جانب حکومت نے گزشتہ سال کے مقابلے میں 36 فیصد زائد ٹیکس وصول کر لیے ہیں۔
وزارت خزانہ نے معاشی آوٹ لْک رپورٹ جاری کر دی جس میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے رواں سال میں گزشتہ سال کے مقابلے 36.7 فیصد زائد ٹیکس وصول کیے جب کہ مالی خسارہ کم ہو کر 2.6 فیصد پر آگیا۔
رپورٹ کے مطابق آئی ٹی برآمدات کی شاندار پرفارمنس رہی اور برآمدات 21.1 فیصد بڑھ گئیں جب کہ آٹوموبیل سیکٹر نے مزید 95.8 فیصد ترقی کی۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق درآمدات میں مزید 11.8 فیصد اضافہ ہوا ہے اور تجارتی خسارہ 21.3 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جب کہ افراط زر اپریل میں کم ہو کر 0.3 فیصد پر آگیا۔
رپورٹ کے مطابق تعلیم اور صحت کے شعبوں میں قیمتیں مزید بڑھتی رہیں جب کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی مد میں غریبوں میں 409.4 ارب روپے تقسیم کیے گئے۔
حکومت کی جانب سے مہنگائی میں مزید کمی کے وعدے کئے جارہے ہیں تاکہ لوگوں کو ریلیف مل سکے۔
ٹیکس وصولی کی شرح میں بھی اضافہ بتایا جارہا ہے چونکہ قومی خزانے پر بوجھ زیادہ ہوتا ہے ٹیکس شرح میں کمی ہوتی ہے تو ٹیکسز لاگو کرنے سے مہنگائی میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
ٹیکس وصولی کے فوائد عوام کو ملنے چاہئیں خاص کر مہنگائی کو کنٹرول کرنے پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
اب بھی ملک میں مہنگائی بہت زیادہ ہے اشیاء ضروریہ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں جبکہ تعلیم اور صحت سمیت دیگر اخراجات کا بوجھ بھی زیادہ ہے، آمدن سے زیادہ اخراجات نے عوام کو شدید مالی پریشانی سے دوچار کیا ہے۔
امید ہے کہ حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوام کو زیادہ ریلیف دینے کیلئے اقدامات اٹھائے گی تاکہ عوام کی مشکلات میں کمی آسکے اس کے لیے حقیقی عوام دوست بجٹ پیش کیا جائے گا۔
Leave a Reply